پیپر لیک معاملہ: کانگریس حکومت نے ہماچل پردیش ایمپلائی سلیکشن کمیشن کو تحلیل کرنے کا کیا اعلان

وزیر اعلیٰ سکھو نے کہا کہ ’’بڑے ہی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ملازمین سلیکشن کمیشن میں گزشتہ تین سال سے بھرتی امتحانات کے پیپر فروخت کیے جا رہے تھے، جانچ رپورٹ میں اس کا انکشاف ہوا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ہماچل پردیش کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ہماچل پردیش کی کانگریس حکومت نے جے او اے آئی ٹی پیپر لیک معاملے میں سخت قدم اٹھاتے ہوئے ہماچل پردیش ایمپلائی سلیکشن کمیشن کو تحلیل کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ پیپر لیک معاملہ سامنے آنے کے بعد 26 دسمبر 2022 کو ہماچل پردیش ایمپلائی سلیکشن کمیشن کو معطل کرنے کا فیصلہ وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو نے کیا تھا۔ آج وزیر اعلیٰ نے اس کمیشن کو باضابطہ تحلیل کرنے کی جانکاری دی۔

وزیر اعلیٰ سکھو نے اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ ’’بڑے ہی افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ ملازمین سلیکشن کمیشن میں گزشتہ تین سال سے بھرتی امتحانات کے پیپر فروخت کیے جا رہے تھے۔ پیپر کچھ لوگوں کو ہی فروخت ہو رہے تھے۔ جانچ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے۔ اس کو دیکھتے ہوئے کمیشن کو تحلیل کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید بتایا کہ ’’سلیکشن کمیشن کے اسٹاف کو سرپلس پول میں ڈالنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ ملازمین سے پوچھا گیا کہ وہ کس محکمہ میں جانا چاہتے ہیں۔‘‘


سکھوندر سنگھ سکھو نے کہا کہ جب تک نئی بھرتی ایجنسی طے نہیں ہوتی، تب تک ریاستی پبلک سروس کمیشن بھرتی کا عمل انجام دے گا۔ درخواست دہندگان کی سہولت کے لیے حکومت نے چل رہی بھرتی کے عمل کو ہماچل پردیش ایمپلائی سلیکشن کمیشن حمیرپور سے ہماچل پردیش پبلک سروس کمیشن شملہ میں اگلے انتظام تک منتقل کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا ہے کہ کمیشن میں نیچے سے لے کر اوپر کی سطح تک کے افسران پیپر لیک معاملے میں ملوث تھے۔ ہماچل پردیش ایمپلائی سلیکشن کمیشن کا طریقہ کار سوالوں کے گھیرے میں ہے اور رپورٹس کی بنیاد پر یہ اشارہ ملتا ہے کہ گزشتہ تین سالوں سے یہاں دھاندلیاں عروج پر تھیں اور منتخب امیدواروں کو سوالنامے فروخت کیے گئے تھے۔ سکھوندر سکھو کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھرتی کے عمل کو شفاف بنائے رکھنے کے لیے ریاستی حکومت بھرتی کے نیشنل ماڈل کا مطالعہ کر رہی ہے۔ اس کے بعد ہی کوئی مناسب فیصلہ لیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس معاملے میں پہلی چارج شیٹ منگل کے روز فائل کی گئی ہے اور سپلیمنٹری چارج شیٹ بھی جلد ہی فائل کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔