ہندوستان میں موجود پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں لوٹنا ہوگا وطن، پی ایم مودی کی صدارت والی میٹنگ میں لیے گئے کئی اہم فیصلے

نئی دہلی واقع پاکستانی ہائی کمیشن میں موجود دفاع، فوج، بحریہ اور فضائیہ مشیروں کو غیر مطلوبہ شخص قرار دیا گیا ہے۔ ان کے پاس ہندوستان چھوڑنے کے لیے ایک ہفتہ کا وقت ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سی سی ایس کی میٹنگ کا منظر، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/narendramodi">@narendramodi</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

جموں و کشمیر کے پہلگام میں 22 اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے جواب میں ہندوستان نے سخت قدم اٹھایا ہے۔ پاکستان کو کئی محاذ پر جھٹکا دیتے ہوئے ایسے فیصلے حکومت ہند کے ذریعہ لیے گئے ہیں جس کے دور رَس اثرات مرتب ہوں گے۔ 23 اپریل کو وزیر اعظم نریندر مودی کی رہائش پر سی سی ایس (سیکورٹی امور کی کابینہ کمیٹی) کی میٹنگ ہوئی جس میں خاص طور سے 5 اہم فیصلے لیے گئے، جن میں سندھو آبی معاہدہ پر روک اور پاکستانیوں کو ویزا دینے پر روک لگانے جیسے اقدام شامل ہیں۔

خارجہ امور کے سکریٹری وکرم مصری نے میٹنگ سے متعلق تفصیل میڈیا کے سامنے رکھتے ہوئے بتایا کہ ’’آج شام وزیر اعظم کی صدارت میں سیکورٹی امور کی کابینہ کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔ سی سی ایس کو پہلگام میں 22 اپریل 2025 کو ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بارے میں تفصیلی جانکاری دی گئی، جس میں 25 ہندوستانی اور ایک نیپالی شہری مارے گئے تھے۔ اس حملے میں کئی دیگر افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ میٹنگ کے دوران سی سی ایس نے اس حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور سرحد پار تعلقات سے متعلق گفت و شنید ہوئی۔


پہلگام دہشت گردانہ حملے کو پیش نظر رکھتے ہوئے سی سی ایس نے جو 5 بڑے فیصلے لیے ہیں، وہ اس طرح ہیں:

  1. 1960 کے سندھو آبی معاہدہ کو فوری اثر سے ملتوی رکھا جائے گا، جب تک کہ پاکستان قابل اعتماد اور غیر متبدل طور سے سرحد پار دہشت گردی کے لیے اپنی حمایت نہیں چھوڑ دیتا۔

  2. چیک پوسٹ اٹاری کو فوری اثر سے بند کر دیا جائے گا۔ جن لوگوں نے جائز حمایت کے ساتھ سرحد پار کیا ہے، وہ یکم مئی 2025 سے پہلے اس راستہ سے واپس آ سکتے ہیں۔

  3. سارک ویزا چھوٹ منصوبہ (ایس وی ای ایس) ویزا کے تحت پاکستانی شہریوں کو ہندوستان کا سفر کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پاکستانی شہریوں کو ماضی میں جاری کیے گئے کسی بھی ایس وی ای ایس ویزا کو رد مانا جاتا ہے۔ اس وقت ایس وی ای ایس ویزا کے تحت ہندوستان میں موجود کسی بھی پاکستانی شہری کے پاس ہندوستان چھوڑنے کے لیے 48 گھنٹے ہیں۔

  4. نئی دہلی واقع پاکستانی ہائی کمیشن میں موجود دفاع، فوج، بحریہ اور فضائیہ مشیروں کو غیر مطلوبہ شخص قرار دیا گیا ہے۔ ان کے پاس ہندوستان چھوڑنے کے لیے ایک ہفتہ کا وقت ہے۔ ہائی کمیشن کے ملازمین کی تعداد میں کمی کی گئی ہے۔ ہندوستان نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ نئی دہلی میں اپنی سفارتی موجودگی کو گھٹا کر 30 ملازمین تک محدود کر دے۔

  5. ہندوستان اسلام آباد واقع ہندوستانی ہائی کمیشن سے اپنے دفاع، بحریہ اور فضائیہ مشیروں کو واپس بلائے گا۔ متعلقہ ہائی کمیشنوں میں یہ عہدہ منسوخ مانا جائے گا۔

اس میٹنگ میں سیکورٹی سے متعلق کچھ اہم امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ خارجہ سکریٹری وکرم مصری نے بتایا کہ ’’سی سی ایس نے سبھی سیکورٹی حالات کا تجزیہ کیا اور سبھی فورسز کو حد درجہ مستعدی بنائے رکھنے کی ہدایت دی۔ اس نے عزم لیا کہ اس حملے کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا اور ان کے اسپانسرز کو جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔‘‘ یہ بھی جانکاری دی گئی کہ تہوّر رانا کے حالیہ حوالگی کی طرح ہندوستان ان لوگوں کی تلاش میں مستقل کوشش کرے گا، جنھوں نے دہشت گردانہ عمل کو انجام دیا ہے، یا انھیں ممکن بنانے کی سازش کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔