شادی کے 138 دن بعد ہندوستان پہنچی پاکستانی دلہن، 2 جنوری کو آن لائن ویڈیو کانفرنسنگ سے ہوا تھا نکاح

جودھپور کے مزمل خان کا نکاح پاکستان کی عروج فاطمہ کے ساتھ 2 جنوری کو آن لائن ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ہوا تھا، عروج فاطمہ پاکستان کے میرپور خاص کی باشندہ ہیں۔

شادی، علامتی تصویر آئی اے این ایس
شادی، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سیاسی طور پر رشتے چاہے جتنے بھی تلخ ہوں، لیکن دونوں ممالک کے عوام کا لگاؤ کسی بھی صورت کم ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ حتیٰ کہ ہندوستان اور پاکستان کے لڑکے- لڑکیاں اپنے پڑوسی ملک میں شادی کرنے سے بھی پیچھے نہیں ہٹتے۔ کچھ ایسا ہی معاملہ راجستھان کے جودھپور میں دیکھنے کو ملا ہے جہاں کے مزمل خان کی شادی پاکستانی باشندہ عروج فاطمہ کے ساتھ ہوئی۔ حالانکہ عروج کو اپنے سسرال یعنی ہندوستان پہنچنے میں 138 دن کا وقت لگ گیا۔

دراصل مزمل خان کا نکاح عروج فاطمہ کے ساتھ 2 جنوری کو آن لائن ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ہوا تھا۔ عروج پاکستان کے میرپور خاص کی باشندہ ہیں اور شادی ہونے کے باوجود تکنیکی مسائل کے سبب ہندوستان نہیں آ پا رہی تھیں۔ اب جبکہ 138 دنوں بعد وہ اپنے سسرال جودھپور پہنچی ہیں تو گھر میں خوشیوں کا ماحول ہے۔ مہمانوں کی آمد و رفت بڑھ گئی ہے اور آس پاس کی خواتین بھی پاکستانی دلہن کو دیکھنے کے لیے بے تاب نظر آ رہے ہیں۔


دولہا مزمل خان کے دادا بھالے خان مہر نے اس شادی کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان سے دلہن کو ہندوستان لانے میں ہوئی تاخیر کے پیچھے ویزا ہے۔ ویزا ملنے میں تاخیر ہوئی جس کی وجہ سے پاکستان سے دلہن کی وداعی بھی دیر سے ہو پائی۔ بھالے خان نے مرکزی وزیر گجیندر سنگھ شیخاوت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ان کی مدد سے ویزا مل گیا اور دلہن اپنی سسرال ہندوستان آنے میں کامیاب ہوئی۔

بھالے خان کا کہنا ہے کہ اپنے پوتے مزمل خان کا رشتہ انھوں نے پاکستان میں کیا تھا، لیکن ٹرین بند ہونے کی وجہ سے بارات لے کر وہاں جا نہیں پا رہے تھے۔ معاشی حالت بہت اچھی نہیں تھی اس لیے ہوائی جہاز سے بارات لے کر پاکستان جانا ممکن نہیں ہو پا رہا تھا۔ حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ دونوں کا نکاح کرایا گیا اور اب ویزا ملنے کے بعد دلہن ہندوستان آ گئی ہے۔ ہندوستان پہنچنے کے بعد عروج فاطمہ بہت خوش ہیں اور اب اپنا وقت سسرالی رشتہ داروں کے ساتھ گزارنے کو لے کر بہت پُرجوش ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔