پاکستان کو ناجائز قبضہ والے علاقے فوراً خالی کرنے کو کہا گیا ہے، ’پی او کے‘ پر اپوزیشن کے سوال کا مرکز نے دیا جواب

مرکزی حکومت نے لوک سبھا میں بتایا کہ پاکستان نے ہندوستان کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ کے کچھ حصوں پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔ بھارت نے ان سبھی علاقوں کو فوراً خالی کرنے کو کہا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کیرتی وردھن سنگھ۔ ویڈیو گریب/سنسد ٹی وی</p></div>

کیرتی وردھن سنگھ۔ ویڈیو گریب/سنسد ٹی وی

user

قومی آواز بیورو

پاکستان کے قبضہ والے کشمیر کو لے کر اپوزیشن پارٹیاں اکثر مرکزی حکومت سے سوال کرتی رہی ہیں اور اس کی واپسی کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں جاننا چاہتی ہیں۔ اب مرکزی حکومت نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ پاکستان نے ہندوستان کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ کے کچھ حصوں پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔ نئی دہلی نے اسلام آباد کو ناجائز اور جبراً قبضہ والے سبھی علاقوں کو فوراً خالی کرنے کو کہا ہے۔

وزیر مملکت برائے خارجہ امور کیرتی وردھن سنگھ نے جمعہ کو لوک سبھا میں ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے کہا- ’’پاکستان نے ہندوستان کے مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ کے کچھ حصوں پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے۔ حکومت ہند مسلسل پاکستان سے اپنے ناجائز اور جبراً قبضہ والے سبھی علاقوں کو فوراً خالی کرنے کو کہہ رہی ہے۔‘‘


وزارت سے سوال کیا گیا تھا کہ پاک مقبوضہ کشمیر (پی او کے) کو واپس لانے کے لیے کیا کوششیں کی جا رہی ہیں؟ اس سوال پر کیرتھ وردن نے کہا، ’’حکومت ہند نے پاکستانی حکومت کے سامنے سخت احتجاج درج کرایا ہے۔ حکومت ان علاقوں میں کسی طرح کی تبدیلی کی اس کی سبھی کوششوں کو نامنظور کرتی ہے۔‘‘

وزیر کیرتی وردھن نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کا یہ مضبوط اور نظریاتی رخ رہا ہے کہ جموں و کشمیر اور لداخ کے مکمل مرکز کے زیر انتظام علاقے ہندوستان کے اٹوٹ حصہ رہے ہیں، ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی طرف سے 1994 میں اتفاق رائے سے منظور تجویز میں اس کی تصدیق کی گئی تھی۔


وزارت سے یہ بھی پوچھا گیا تھا کہ نقشے میں پی او کے کو کیسے دکھایا گیا ہے۔  اس پر کیرتی وردھن سنگھ نے کہا- ’’حکومت ہند کی طرف سے شائع سرکاری نقشہ میں واضح طور سے پورے مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر اور لداخ کو دکھایا گیا ہے جس میں پی او کے کا علاقہ بھی شامل ہے۔‘‘

ایک دیگر سوال کے جواب میں کیرتی وردھن سنگھ نے کہا، ’’ہندوستان نے دہشت گردی کی جڑوں پر سخت کارروائی کرنے، کسی بھی طرح کے بلیک میل کو برداشت نہ کرنے اور اپنے شہریوں کو کسی بھی خطرے سے بچانے کے لیے فیصلہ کن قدم اٹھانے کے اپنے نظریہ کو بھی واضح کر دیا ہے۔‘‘


اس دوران وزیر کیرتی وردھن سنگھ نے اپریل-مئی 2025 میں ہوئے فوجی جھڑپوں کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تعلقات کی موجودہ حالت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا بھی جواب دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔