رسوئی گیس کی قیمتوں میں اضافہ سے پورے ملک میں غصے کی لہر، 94 فیصد لوگ حکومت کے فیصلے سے ناراض: سروے

95 فیصد اعلیٰ ذات کے ہندو، 93 فیصد دیگر پسماندہ طبقہ (او بی سی)، 99 فیصد درج فہرست قبائل (ایس ٹی)، 96 فیصد فہرست ذات (ایس سی) اور 91 فیصد مسلمانوں نے رسوئی گیس کی قیمت میں اضافہ پر ناراضگی ظاہر کی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

ہندوستان میں ایک بار پھر بغیر سبسیڈی والے گھریلو ایل پی جی سلنڈر کی قیمت میں 50 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اس اضافہ کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر دہلی میں 1053روپے، ممبئی میں 1052.50 روپے اور چنئی میں 1068.50 روپے میں دستیاب ہوگا۔ اس سال رسوئی گیس کی قیمتوں میں یہ چوتھا اضافہ ہے۔ ایل پی جی کی قیمتوں میں اضافہ، دیگر ضروری اشیاء کی قیمت میں اضافہ نے عام لوگوں کے بجٹ کو بگاڑ دیا ہے۔ بڑھتی قیمتوں کے خلاف اپوزیشن پارٹیاں احتجاجی مظاہرہ کر رہی ہیں۔ لوگوں کی تکلیف کو سمجھتے ہوئے برسراقتدار بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈروں نے ایل پی جی کی بڑھی ہوئی قیمتوں کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

اس درمیان ایل پی جی قیمتوں میں تازہ اضافہ کے بارے میں لوگوں کے نظریات اور جذبات جاننے کے لیے سی ووٹر-انڈیا ٹریکر نے آئی اے این ایس کی طرف سے ایک ملک گیر سروے کیا۔ خصوصاً سروے میں اخذ کیا گیا ہے کہ بیشتر ہندوستانی (94 فیصد) ایل پی جی سلنڈر کی قیمت بڑھانے کے حکومت کے اس فیصلے سے یا تو ’بہت ناراض‘ ہیں، یا پھر ’ناراض‘ ہیں۔ صرف 6 فیصد جواب دہندگان (سروے میں شامل لوگ) نے کہا کہ وہ حکومت سے ناراض نہیں ہیں اور وہ اس سے متاثر بھی نہیں ہیں۔


سروے کے اعداد و شمار برسراقتدار طبقہ کے لیے آنکھیں کھولنے والے ہوں گے، کیونکہ این ڈی اے اور اپوزیشن دونوں ووٹرس کی زبردست اکثریت نے رسوئی گیس کی قیمت بڑھانے کے حکومت کے فیصلے پر ناراضگی ظاہر کی ہے۔ سروے کے دوران این ڈی اے کے 93 فیصد جواب دہندگان اور اپوزیشن کے 94 فیصد جواب دہندگان نے حکومت کے فیصلے کی سخت مخالفت کی اور کہا کہ ایل پی جی گیس کی قیمتوں میں تازہ اضافہ نے انھیں غصے سے بھر دیا ہے۔

سروے پر ووٹنگ کے دوران شہری اور دیہی دونوں حلقوں کے ووٹرس نے اسی طرح کے خیال ظاہر کیے ہیں۔ سروے کے مطابق 95 فیصد شہری ووٹرس اور 94 فیصد دیہی ووٹرس نے حکومت کے فیصلے سے ناخوشی ظاہر کی۔ یہ ایک ایسا ایشو ہے جس پر سروے نے مختلف سماجی گروپس کی رائے میں یکسانیت دیکھی۔ آسان الفاظ میں کہیں تو مختلف سماجی گروپس میں منقسم لوگوں کو حکومت کے اس فیصلے نے ناراض کیا ہے اور وہ اس سے خوش نہیں ہیں۔


جواب دہندگان کی بڑی اکثریت نے زور دے کر کہا کہ وہ ایل پی جی سلنڈر کی قیمتوں میں اضافہ کے حکومت کے فیصلے سے ناراض ہیں۔ سروے کے دوران 95 فیصد اعلیٰ ذات کے ہندو (یو سی ایچ)، 93 فیصد دیگر پسماندہ طبقہ (او بی سی)، 99 فیصد درج فہرست قبائل، 96 فیصد درج فہرست ذات اور 91 فیصد مسلمانوں نے رسوئی گیس میں تازہ اضافہ کے بارے میں ناراضگی اور غصے کا اظہار کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔