سرمائی اجلاس سے قبل شیوسینا کی رکن پارلیمنٹ نے مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا

سرمائی اجلاس سے قبل کل جماعتی اجلاس میں اپوزیشن نے ایس آئی آر پر بحث کا مطالبہ کیا جس کے بعد سے اس کے تیور ظاہر ہو گئے ہیں یعنی سیشن ہنگامہ ایس آئی آر  سے شروع ہو سکتا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس   شروع ہو رہا ہے ۔ مرکزی حکومت اجلاس  کے دوران 14 نئے بل بھی پیش کر سکتی ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ سرمائی اجلاس کا آغاز طوفانی ہو سکتا ہے۔اس اجلاس کے  تعطل کے امکانات ہیں۔شیو سینا کی رکن پارلیمنٹ پرینکا چترویدی نے کہا، "ہماری پارٹی کا بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ ہم راجیہ سبھا سکریٹریٹ اور مرکزی حکومت سے جواب مانگ رہے ہیں کہ وندے ماترم اور جئے ہند کا نعرہ لگانا کب قوانین کی خلاف ورزی ہوا؟ یہ بالکل برطانوی راج کے رویے جیسا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ وندے ماترم اور جئے ہند ہمارے ملک سے محبت اور آزادی کی تحریک کے لیے بہت اہم ہیں۔

دوسری طرف سماج وادی پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی رام گوپال یادو نے کہا، "ہم ایوان کو چلنے نہیں دیں گے۔ ایس آئی آر پر بحث بہت ضروری ہے۔" بحث نہ ہونے کی صورت میں ایوان کام نہیں کرے گا۔پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے ٹھیک پہلے، کانگریس کی رکن پارلیمنٹ رینوکا چودھری نے ووٹر لسٹ کی خصوصی نظر ثانی یعنی  ایس آئی آر کے دوران بوتھ لیول آفیسرز(بوتھ لیول افسر) کی چونکا دینے والی اموات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر رول 267 کے تحت تحریک التواء داخل کی۔


ادھر کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران مسعود نے کہا کہ اگر جمہوریت نہیں ہے تو پارلیمنٹ کا کیا مطلب ہے، الیکشن کمیشن کو آزاد  کیا جائے ، پارٹی اس معاملے کو پارلیمنٹ میں اٹھائے گی، وہ 46 لاکھ لوگ کون تھے جنہیں ووٹر لسٹ سے نکالا گیا؟

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔