ایس آئی آر، بی ایل او کی اموات اور دہلی دھماکہ پر سرمائی اجلاس میں کانگریس حکومت کو گھیرے گی
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا آغاز ہنگامہ خیز ہونے کی امید ہے۔ راہل گاندھی نے پارٹی ارکان پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ وہ اپنے اپنے علاقوں کے مقامی مسائل کو ایوان میں اٹھائیں۔

کل یعنی 30 نومبر کو، سونیا گاندھی کی قیادت میں کانگریس کے پارلیمانی حکمت عملی گروپ کی میٹنگ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے تعلق سے ہوئی۔ قائدین نے متفقہ طور پر اسپیشل انٹینسیو ریویو (ایس آئی آر) پر بحث کا مطالبہ کیا، جس سے سرمائی اجلاس میں افراتفری کا آغاز ہونے کی امید ہے۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے کانگریس کے پارلیمانی حکمت عملی گروپ کی میٹنگ کو ان اہم مسائل کے بارے میں بتایا جن پر اپوزیشن حکومت سے سوال کرے گی۔
ذرائع کے مطابق کانگریس میٹنگ میں پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اور قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے کہا کہ ایس آئی آرمیں بی ایل او کی خودکشی ایک سنگین مسئلہ ہے اور اسے پارلیمنٹ میں اٹھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا، "ایس آئی آر کے نام پر، بی جے پی پسماندہ، دلت، اور محروم غریب ووٹروں کو فہرست سے نکال کر اپنی مرضی کے مطابق ووٹر لسٹیں تیار کر رہی ہے۔ ارکان پارلیمنٹ کو یہ مسئلہ اٹھانا چاہیے۔"
کانگریس رہنما راہل گاندھی نے کہا کہ تمام ارکان پارلیمنٹ کو اپنے اپنے علاقوں کے مقامی مسائل کو ایوان میں اٹھانا چاہئے۔ انہوں نے داخلی سلامتی کو ایک بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہلی میں دہشت گردانہ حملہ ایک بڑی کوتاہی ہے۔ اجلاس میں انہوں نے کہا کہ فضائی آلودگی کے معاملے پر ایوان میں بحث کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہیے۔
کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے، پارٹی کے سینئر رہنما پی چدمبرم، جئے رام رمیش، پرمود تیواری، سید ناصر حسین، مانیکم ٹیگور، اور کئی دوسرے لیڈروں نے میٹنگ میں شرکت کی۔ میٹنگ کے بعد راجیہ سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر پرمود تیواری نے کہا کہ انتخابی اصلاحات پر پہلے بھی کئی بار بحث ہو چکی ہے، اس لیے اس بار ان پر دوبارہ بحث کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات پر بحث کانگریس کی اولین ترجیح ہے۔
حکومت نے کہا کہ پارلیمنٹ کو آسانی سے کام کرنا چاہئے اور تعطل سے بچنے کے لئے حزب اختلاف کی جماعتوں کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گی۔ کل جماعتی میٹنگ کے بعد پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے طنزیہ انداز میں کہا کہ یہ سرمائی اجلاس ہے اور سب کو ٹھنڈے دماغ سے کام کرنا چاہیے۔ بہار اسمبلی انتخابات میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی شاندار جیت سے حوصلہ افزا مرکزی حکومت اس سیشن میں 14 بل پیش کر سکتی ہے۔
کل جماعتی میٹنگ کے بعد، لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی بزنس ایڈوائزری کمیٹیوں (بی اے سی) نے اتوار کی شام کو ملاقات کی، جہاں اپوزیشن نے انتخابی اصلاحات کے وسیع تر مسئلے پر بحث کا مطالبہ کیا۔ حکومت نے حزب اختلاف کو یقین دلایا کہ وہ اس معاملے پر جلد اپنے خیالات سے آگاہ کرے گی۔ حکومت نے وندے ماترم کی تشکیل کی 150 ویں سالگرہ پر بحث پر اصرار کیا ہے، لیکن بہت سی حزب اختلاف جماعتوں نے اس کے لیے بہت کم جوش و خروش دکھایا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔