ایک ویڈیو جس نے نوٹ بندی اور مودی حکومت کا پردہ فاش کر دیا

اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے ایک پریس کانفرنس کر نوٹ بندی کو اب تک کا سب سے بڑا گھوٹالہ قرار دیا ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں ایک ویڈیو بھی جاری کیا جو حیران کرنے والی بات سامنے لا رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

وزیر اعظم نریندر مودی نے 8 نومبر 2016 کی رات 8 بجے کئی پرانے نوٹوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اس وقت وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ان کی حکومت ملک سے بدعنوانی اور کالے دھن کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے 500 اور 1000 روپے کے نوٹ بند کر رہی ہے۔ دوسری طرف اپوزیشن پارٹیاں نوٹ بندی کو سب سے بڑا گھوٹالہ بتاتے رہے۔ ایک بار پھر اپوزیشن نے مودی حکومت کو نوٹ بندی کے لیے کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ 26 مارچ کو کئی اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے ایک پریس کانفرنس کر نوٹ بندی کو اب تک کا سب سے بڑا گھوٹالہ قرار دینے کی کوشش کی اور اس کے ثبوت میں ایک ویڈیو بھی پیش کیا۔ اس ویڈیو میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ 31 دسمبر 2016 کے بعد بھی بی جے پی کے کئی کارکنان کی مدد سے نوٹ بدلے جا رہے تھے۔

ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں... قومی آواز اس ویڈیو کی تصدیق نہیں کرتا

پریس کانفرنس میں کانگریس کے کپل سبل، رندیپ سنگھ سرجے والا، احمد پٹیل، غلام نبی آزاد، ملکارجن کھڑگے کے علاوہ آر جے ڈی سے منوج جھا اور سینئر لیڈر شرد یادو بھی موجود تھے۔ اس دوران ایک ویڈیو دکھایا گیا جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ صحافیوں نے مل کر نوٹ بندی پر ایک خاص جانچ کی ہے۔ ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا کہ 5 کروڑ کے 500 کے نوٹ آئے اور 3 کروڑ کے 2000 کے نوٹ دے دئیے گئے۔ یہ سب 31 دسمبر 2016 کے بعد ہوا ہے۔


کانگریس کے سینئر لیڈر کپل سبل نے نوٹ بندی معاملہ پر پی ایم مودی پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا کہ کچھ چوکیداروں نے ملک کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ نوٹ بندی کر کے عام لوگوں کی جیب سے پیسہ چھین لیا گیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ نوٹ بندی کی وجہ سے ملک کی جی ڈی پی پیچھے چلی گئی اور کسانوں کو بھی زبردست نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔ نوٹ بندی کی وجہ سے چھوٹے کاروباریوں کا روزگار بھی چوپٹ ہو گیا۔

پریس کانفرنس میں موجود لیڈروں نے حالانکہ ویڈیو کی تصدیق نہیں کی اور اس سلسلے میں کپل سبل نے کہا کہ ’’یہ ویڈیو میرا نہیں ہے کیونکہ مجھے یہ ویڈیو ایک ویب سائٹ سے ملا ہے۔‘‘ لیکن ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ویڈیو میں جو کچھ دکھایا گیا ہے وہ حیران کرنے والا ہے اور اس بات کی جانچ ہونی چاہیے کہ آخر 31 دسمبر کے بعد بھی کس طرح پرانے نوٹوں کی اَدلا بدلی ہوتی رہی۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Mar 2019, 7:10 PM