ہاتھرس عصمت دری کے خلاف اپوزیشن نے اٹھائی آواز، کانگریس کا دہلی میں احتجاج، متعدد کارکنان گرفتار

ہاتھرس گینگ ریپ اور قتل واقعہ کے خلاف کانگریس کی طرف سے دہلی میں مظاہرہ کیا گیا ہے۔ سینئر لیڈر پی ایل پونیا سمیت متعدد کانگریس کارکنان کو پولیس کی طرف سے حراست میں لئے جانے کی اطلاع ہے۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز
user

قومی آوازبیورو

ہاتھرس: مغربی اترپردیش کے ہاتھرس میں درندگی کی شکار دلت متاثرہ کی دوران علاج ہوئی موت کے بعد اپوزیشن نے انسانیت کو شرمسار کرنے والے اس واقعہ پر یوگی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے ملزمین کو سخت سے سخت سزا دلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

دریں اثنا، ہاتھرس گینگ ریپ اور قتل واقعہ کے خلاف کانگریس کی طرف سے دہلی میں مظاہرہ کیا گیا ہے۔ سینئر لیڈر پی ایل پونیا سمیت متعدد کانگریس کارکنان کو پولیس کی طرف سے حراست میں لئے جانے کی اطلاع ہے۔ یہ مظاہرہ اتر پردیش میں یوگی راج کے دوران بڑھتے جنگل راج کے خلاف پارلیمنٹ ہاؤس کے نزدیک وجے چوک پر کیا جا رہا تھا۔


واضح رہے کہ منگل کے روز ہاتھرس گینگ ریپ کی شکار لڑکی نے صفدر جنگ اسپتال میں دم توڑ دیا ہے۔ ضلع کے چندپا علاقے میں 14ستمبر کو اجتماعی عصمت دری کی شکار متاثرہ کی درندوں نے ریڑھ کی ہڈی توڑ دی تھی اور زبان بھی کاٹ ڈالی تھی۔ علی گڑھ کے جے این میڈیکل کالج سے اسے نازک حالت میں دہلی کے صفدرجنگ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اس معاملے میں پولیس نے چار ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔

قبل ازیں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)، کانگریس، سماج وادی پارٹی(ایس پی) اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی نے اس واقعہ کے سلسلے میں یوگی حکومت کو نشانے پر لیا ہے اور نظم ونسق و خواتین کی سیکورٹی کے بدحال ہونے کا الزام لگایا ہے۔


بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا 'یو پی کے ہاتھرس میں گینگ ریپ کے بعد دلت متاثرہ کی آج ہوئی موت کی خبر کافی تکلیف دہ ہے۔ بی ایس پی کا مطالبہ ہے کہ حکومت متاثرہ کنبے کی ہر ممکن تعاون کرے و فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلا کر مجرمین کی سزا کو جلد از جلد یقینی بنائے۔

پرینکا گاندھی نے منگل کو اپنے ٹوئٹ میں بتایا کہ 'ہاتھرس میں حیوانیت کی شکار ہونے والی دلت متاثرہ لڑکی نے صفدر جنگ اسپتال میں دم توڑ دیا۔ دو ہفتے تک وہ اسپتالوں میں زندگی اور موت سے لڑتی رہی۔ہاتھرس، شاہجہاں پور اور گورکھپور میں ایک کے بعد ایک ریپ کے واقعات نے ریاست کو دہلا کر رکھ دیا ہے۔


انہوں نے لکھا کہ یو پی میں نظم ونسق حد سے زیادہ بگڑ چکا ہے۔ خواتین کی سیکورٹی کا نام ونشان نہیں ہے۔ مجرمین کھلے عام جرائم کر رہے ہیں۔ اس بچی کے قاتلوں کو کڑی سے کڑی سزا ملنی چاہیے۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا 'اترپردیش میں خواتین کی سیکورٹی کے تئیں آپ جوابدہ ہیں'۔

سماج وادی پارٹی سربراہ اکھلیش یادو نے کہا کہ 'ہاتھرس گینگ ریپ اور درندگی کی شکار ایک بے بس بیٹی نے آخر کار دم توڑ دیا۔ نم آنکھوں سے خراج عقیدت، آج کی بے حِس حکومت سے اب کوئی توقع نہیں بچی ہے۔ سہیل دیو پارٹی کے سربراہ اوم پرکاش راج بھر نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا 'ہاتھرس اجتماعی عصمت دری متاثرہ دلت لڑکی کی صفدر جنگ اسپتال میں علاج کے دوران انتقال کی خبر کافی تکلیف دہ ہے۔ میری پوری ہمدردی اہل خانہ کے ساتھ ہے۔ اترپردیش میں نظم ونسق پوری طرح سے ختم ہوچکا ہے۔ پسماندہ طبقات، دلت محروم طبقات کے ساتھ ظلم و ناانصافی بڑھتی جارہی ہے۔


انہوں نے لکھا 'اب ہندوؤں کے ٹھیکیداروں کی آواز منھ سے نہیں نکلے گی کیونکہ یہ دلت ہندو تھی۔ اس لئے سبھی ہندو ٹھیکیدار خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ یوپی حکومت ایک مخصوص طبقے کے مفاد میں کام کر رہی ہے۔ اس کو عام عوام کے مفاد سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ یوگی جی خاطیوں کے خلاف جلد سے جلد سزا کو یقینی بنائیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔