بہار اسمبلی احاطے میں اپوزیشن کا احتجاج، بڑھتے جرائم پر حکومت کے خلاف نعرے بازی
بہار اسمبلی کے بجٹ سیشن کے دوران اپوزیشن نے ریاست میں بگڑتی ہوئی نظم و نسق کی صورتحال پر احتجاج کیا۔ متعدد ارکان اسمبلی نے پولیس کی ناکامی اور مجرموں کے حوصلے بلند ہونے کا الزام لگایا

پٹنہ: بہار اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران بدھ کے روز بھی اپوزیشن جماعتوں نے احتجاج کیا۔ اسمبلی کی کارروائی شروع ہونے سے قبل اپوزیشن ارکان اسمبلی ہاتھوں میں پوسٹر لیے اسمبلی احاطے میں جمع ہوئے اور ریاست میں بڑھتے ہوئے جرائم کے خلاف نعرے بازی کی۔
بہار اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے نویں دن سی پی آئی (مالے) کے اراکین اسمبلی نے ریاست میں بڑھتے ہوئے جرائم پر شدید احتجاج کیا۔ سی پی آئی (مالے) کے رکن اسمبلی محبوب عالم نے کہا کہ بہار میں جرائم کا گراف خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔ جرائم پیشہ افراد بے خوف ہو چکے ہیں، جبکہ پولیس ان پر قابو پانے میں ناکام ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں سنگین وارداتیں رونما ہو رہی ہیں، آرا میں دن دہاڑے 25 کروڑ کی لوٹ محض 20 منٹ میں انجام دی گئی لیکن حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ پولیس اور مجرموں کے درمیان ملی بھگت کے الزامات بھی لگائے جا رہے ہیں۔ محبوب عالم نے الزام لگایا کہ بہار کی حکومت اور اس کے وزراء ان مجرمانہ سرگرمیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس کا جواب انہیں دینا ہوگا۔
اسی طرح راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے اراکین اسمبلی نے بھی بہار میں بڑھتے ہوئے جرائم اور دیگر عوامی مسائل کے خلاف احتجاج کیا۔ آر جے ڈی کے ایم ایل اے رنویر سہو نے کہا کہ ریاست میں امن و امان کی صورتحال بدترین ہو چکی ہے۔ آرا میں کروڑوں کی لوٹ، پٹنہ میں تاجر کے قتل اور دیگر جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے اور ریاست میں عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
اس کے علاوہ اپوزیشن نے دربھنگہ کی میئر کے ہولی سے متعلق متنازع بیان پر بھی احتجاج کیا اور الزام لگایا کہ کچھ لوگ سماج میں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آر جے ڈی رہنما نے کہا کہ بہار ایک دانشوروں کی سرزمین ہے، یہاں ایسی مذموم سازشیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ انہوں نے یاد دلایا کہ یہی وہ بہار ہے جہاں کبھی بی جے پی رہنما لال کرشن ایڈوانی کی رتھ یاترا کو بھی روکا گیا تھا۔
اپوزیشن نے اعلان کیا کہ وہ اسمبلی کے اندر بھی حکومت کو گھیرنے کے لیے پوری تیاری کر چکے ہیں اور بہار میں امن و امان کی خراب صورتحال پر جواب مانگیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔