بہار اسمبلی میں مہنگائی اور پٹرول - ڈیزل کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کے خلاف ہنگامہ

اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے کہاکہ مہنگائی جیسے انتہائی سنگین موضوع کو لیکر تحریک التوا تجویز پیش کی گئی ہے اس لئے تحریک التوا تجویز کو منظور کیاجائے ۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

بہار میں اسمبلی میں کل پٹرول۔ ڈیژل کی بڑھتی قیمتوں ، مہنگائی ، زہریلی شراب سے اموات اور میٹرک امتحان میں پرچہ لیک ہونے کے معاملے کو لیکر اپوزیشن کے اراکین نے زبردست ہنگامہ کیا ۔

اسمبلی کی کاروائی شروع ہوتے ہی سی پی آئی ایم ایل کے ستیہ دیو رام نے پٹرول ۔ ڈیژل کی بڑھتی قیمتوں اور مہنگائی میں بے تحاشہ اضافہ کا مسئلہ اٹھایا ۔ اسمبلی اسپیکر وجے کمار سنہا نے کہاکہ ” آپ ابھی جو موضوع اٹھا رہے ہیں اس کے لئے وقت مقرر ہے ۔ ابھی وقفہ سوالات کا وقت ہے اسے ہونے دیاجائے ۔


سی پی آئی ایم ایل کے ساتھ ہی سی پی آئی کے اراکین بڑھتی مہنگائی اور پٹرول ۔ ڈیژل کی قیمتوں میں ہورہے بے تحاشہ اضافہ کے معاملے پر ایوان میں فورا ً بحث کرانے کے مطالبے پر بضد رہے ۔ اسمبلی اسپیکر نے ان کے مطالبے پر دھیان نہیں دیا اور وقفہ سوالات جاری رکھنے کی ہدایت دی تب بایاں محاذ کے اراکین ایوان کے درمیان میں آکر شو رو غل اور نعرے بازی کرنے لگے ۔

اسمبلی اسپیکر مسٹر سنہا نے کہاکہ 76 میں سے 73 سوالات کے جواب آن لائن توسط سے آچکے ہیں۔ دو جواب کو متعلقہ محکموں کو منتقل کر دیا گیا ہے ۔ سوال کنندہ رکن ایوان میں آنے سے قبل آن لائن توسط سے ملے جواب کو پڑھ لیں اور اس کے بعد ایوان میں ضمنی سوالات پوچھیں۔ انہوں نے مختصر سوالات پوچھنے کیلئے راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) کے للت یادو کانام پکارا ۔ اس پر مسٹر یادو نے کہاکہ ایوان ابھی منظم نہیں ہے اس لئے اسمبلی اسپیکر پہلے ایوان کو منظم کر یں تبھی وہ سوال پوچھ پائیں گے ۔


ایوان میں شورو غل کےد رمیان ہی جب اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو اپنی بات کہنے کیلئے کھڑے ہوئے تب اسمبلی اسپیکر نے شورو غل اور نعرے بازی کر رہے اراکین سے اپنی سیٹوں پر جانے کی درخواست کرتے ہوئے کہاکہ غیر منظم ایوان میں اپوزشن لیڈر اپنی بات نہیں رکھ سکیں گے ۔ برائے مہر بانی آپ اپنی سیٹ پر جائیں اور اپوزیشن لیڈر کو بولنے کا موقع دیں۔ اس کے بعد بھی سی پی آئی ایم ایل کے اراکین ایوان کے درمیان ہی ڈٹے رہے ، حالانکہ انہوں نے اس درمیان نعرے بازی کم کر دی تب اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے کہاکہ انتہائی سنگین موضوع کو لیکر تحریک التوا تجویز پیش کی گئی ہے اس لئے تحریک التوا تجویز کو منظور کیاجائے ۔

مسٹر یادو نے کہاکہ میٹرک امتحان کے سوشل سائنس کا پرچہ لیک ہونے کے بعد آج ایک بار پھر ہندی کا پرچہ لیک ہواہے ۔ انہوں نےکہاکہ بہار میں میٹرک کا امتحان سی بی ایس ای کی طرز پر لئے جانے کا دعویٰ کیاجاتاہے لیکن سی بی ایس ای کا پرچہ کبھی بھی لیک نہیں ہوتاہے جبکہ بہار بورڈ کا پرچہ بار۔ بار لیک ہوتاہے ۔ یہ بچوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ ہورہاہے ، یہ ایک سنگین مسئلہ ہے ۔


اپوزیشن لیڈر نے گوپال گنج زہریلی شراب معاملے کو بھی اٹھایا اورکہاکہ وزیراعلیٰ ابھی ایوان میں ہی موجود ہیں اور وہ یقین دہانی کرائیں کہ اس معاملے میں قصور واروں کو بخشا نہیں جائے گا اور ایسے واقعات آئندہ نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے کہاکہ پٹرول ۔ ڈیژل کی بڑھتی قیمتوں اور مہنگائی کو لیکر اپوزیشن کا مطالبہ جائزہے ۔ اس پر ایوان میں فورا بحث ہونی چاہئے ۔ پہلے بھی کئی بار وقفہ سوالات کو ملتوی کر کے عوامی مفادات پر ایوان میں بحث ہوئی ہے اس لئے تحریک التوا تجویز کو منظور کیاجائے ۔

اسمبلی اسپیکر نے کہاکہ اس موضوع کیلئے وقت مقرر ہے ابھی وقفہ سوالات کا وقت ہے اس لئے وقفہ سولات کو ہونے دیا جائے ۔ انہوں نے کہاکہ ایوان معنی خیز بحث کیلئے ہے ۔اس سے جمہوریت مضبوط ہو گی ۔ اس لئے وہ سبھی اراکین سے درخواست کرتے ہیں کہ مناسب وقت پر ہی مناسب معاملوں کو اٹھائیں۔ شوروغل کے درمیان ہی وقفہ سولات جاری رہا اور اس دوران آرجے ڈی کے للت یادو کے سوال کے جواب میں وزیر مالیات تار کشور پرساد نے کہاکہ کچھ و جوہات کی بنا پر اے سی بل اور ڈی سی بل دینے میں تاخیر ہوتی ہے لیکن 31 مارچ تک سبھی اے سی ۔ ڈی سی بل کو جمع کرنے کی ہدایت محکمہ کو دی گئی ہے ۔


چینی ملوں پر کسانوں کے بقایا جات کی ادائیگی سے متعلق سوال کے جواب میں گنا کے وزیر پرمود کمار نے کہاکہ ایک ہفتے میں کسانوں کو ادائیگی کرنے کی ہدایت چینی مل مالکان کو دی گئی ہے ۔ کسانون کے بقائے کی ادائیگی نہیں ہونے پر نیلامی کا عمل کیاجائے گا۔ مڑھورا چینی مل بند ہونے او کسانوں کی بقایا رقم کے معاملے میں پر وزیر مسٹر کمار نے کہاکہ عدالت میں ابھی کیس زیر التوا ہے اوراس کے فیصلے کا انتظار ہے ۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 23 Feb 2021, 7:11 AM