ایک طرف چائنیز سامانوں کے بائیکاٹ کا لگ رہا نعرہ، دوسری طرف طبی درآمدات میں 75 فیصد اضافہ
چین سے میڈٹیک اور میڈیکل ڈیوائس کی درآمدات میں 75 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس میں آکسی میٹر، ڈائگناسٹک انسٹرومنٹ، ڈیجیٹل تھرمامیٹر اور کیمیکل ریجنٹ کی تعداد بہت زیادہ ہے۔

چین کو لے کر ہندوستان کے سیاسی لیڈران اور عوام میں زبردست ناراضگی دیکھنے کو مل رہی ہے۔ جگہ جگہ چائنیز سامانوں کے بائیکاٹ کا عزم بھی ظاہر کیا جا رہا ہے اور نعرے بھی لگ رہے ہیں۔ لیکن ایک رپورٹ نے ایسی سچائی سامنے لا کر رکھ دی ہے جس سے ہر کوئی حیران ہے۔ ’ٹائمز آف انڈیا‘ پر شائع ایک خبر کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران صرف چین سے طبی درآمدات میں 75 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ یہ صرف چائنیز سامانوں کے بائیکاٹ سے متعلق لگ رہے نعروں پر ہی سوالیہ نشان نہیں ہے، بلکہ ملک کو خودکفیل بنانے کی مہم کو بھی زبردست جھٹکا ہے۔
ایسے ماحول میں جب کہ سرحدی تنازعہ کو لے کر ہندوستان میں چین مخالف جذبات اپنے عروج پر ہیں، طبی درآمدات میں اضافہ نے سبھی کو حیرت میں ڈال دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق سال 21-2020 کے دوران چین کے طبی درآمدات نے امریکہ اور جرمنی کو پیچھے چھوڑ کر پہلا مقام حاصل کر لیا ہے۔ اس دوران چین سے میڈٹیک اور میڈیکل ڈیوائس کی درآمدات میں 75 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس میں آکسی میٹر، ڈائگناسٹک انسٹرومنٹ، ڈیجیٹل تھرمامیٹر اور کیمیکل ریجنٹ کی تعداد بہت زیادہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں : راکیش ٹکیت کے آنسوؤں نے پورے احتجاج کو ایک نئی زندگی بخشی
یہ اعداد و شمار اس لیے بھی حیران کرنے والے ہیں کیونکہ چین سے طبی درآمدات میں زبردست اضافہ ایسے وقت میں درج کیا گیا ہے جب دیگر ممالک سے درآمدات محض 7 فیصد بڑھا ہے۔ اس سے قبل امریکہ اور جرمنی سے ہندوستان سب سے زیادہ طبی درآمدات کرتا تھا۔ کورونا بحران میں جن میڈیکل ڈیوائسز کی طلب بڑھی، چین نے ان کا فائدہ اٹھایا۔ میڈٹیک انڈسٹری کے اعداد و شمر کے حوالے سے خبر میں بتایا گیا ہے کہ 21-2020 کے دوران 58 میڈیکل ڈیوائسز کی درآمدات 25 فیصد سے 42 ہزار فید تک بڑھی ہے۔ اس سال سے پہلے چین سے طبی درآمدات 5 سے 15 فیصد کی سالانہ شرح سے بڑھ رہی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔