’بی جے پی اراکین اسمبلی کو خرید رہی، لیکن لہسن نہیں‘، مدھیہ پردیش اسمبلی اجلاس کے پہلے دن کانگریس کا لہسن کے ساتھ مظاہرہ

سچن یادو کا کہنا ہے کہ بی جے پی اراکین اسمبلی کو تو خرید رہی ہے، لیکن کسانوں کا لہسن نہیں خریدا جا رہا، ریاست کے کسان بری طرح پریشان ہیں، کسان کی آمدنی تو دوگنی نہیں ہوئی، لاگت ضرور دوگنی ہو گئی۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

مدھیہ پردیش اسمبلی اجلاس کے ہنگامہ خیز ہونے کے آثار صاف دکھائی دے رہے ہیں۔ اس کی تصویر پہلے دن ہی اجلاس شروع ہونے پر نظر بھی آنے لگی، جب کانگریس کے اراکین اسمبلی نے لہسن لے کر مظاہرہ کیا۔ کانگریس اراکین اسمبلی نے سیشن شروع ہونے سے پہلے کندھے پر لہسن کے گٹھے رکھے اور اسمبلی احاطہ کے گیٹ تک پہنچے، جہاں انھوں نے لہسن پھیلا کر مظاہرہ کیا۔ اس مظاہرہ میں کانگریس کے کارگزار ریاستی صدر جیتو پٹواری، سابق وزیر زراعت سچن یادو، پی سی شرما، لاکھن سنگھ یادو، کنال چودھری وغیرہ شامل تھے۔

سابق وزیر زراعت سچن یادو کا کہنا ہے کہ بی جے پی اراکین اسمبلی کو تو خرید رہی ہے، لیکن کسانوں کے لہسن کی خریداری نہیں ہو رہی ہے۔ ریاستی کسان بری طرح پریشان ہے، کسان کی آمدنی تو دوگنی نہیں ہوئی، بلکہ لاگت ضرور دوگنی ہو گئی ہے۔ حال یہ ہے کہ کسان اپنی لہسن کی پیداوار کو ندی، نالوں میں پھینکنے کو مجبور ہیں۔ پٹرول، ڈیزل اور فرٹیلائزر کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں، لیکن کسانوں کی پیداوار کی قیمت نہیں بڑھی ہے۔


کانگریس اراکین اسمبلی نے لہسن کو اسمبلی احاطہ کے باہر پھیلا کر مظاہرہ کیا۔ ریاست کے لہسن پیدا کرنے والے کسانوں کو پیداوار کی صحیح قیمت نہیں مل رہی ہے، منڈیوں میں لہسن ایک روپے کلو کی شرح سے خریدا جا رہا ہے۔ پریشان کسان ندی اور نالوں میں اپنی پیداوار کو پھینک رہے ہیں۔ اس طرح کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔