دیوالی پر دہلی-این سی آر میں اس بار خوب پھوٹیں گے پٹاخے، پابندی کا نہیں دکھائی دے گا اثر، سروے میں انکشاف

سروے کے مطابق تقریباً 10 فیصد جواب دینے والوں نے کہا کہ وہ دہلی میں دکانوں سے پہلے ہی پٹاخے خرید چکے ہیں، 20 فیصد نے کہا کہ انھوں نے این سی آر کے شہروں سے پٹاخے خریدے ہیں۔

پٹاخے، تصویر آئی اے این ایس
پٹاخے، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

دہلی-این سی آر میں اس بار بھی دیوالی کے موقع پر پٹاخہ کی خرید و فروخت اور اسے چھوڑنے پر پابندی ہے۔ اس پابندی کے خلاف بی جے پی لیڈر منوج تیواری نے سپریم کورٹ کا رخ کیا تھا، لیکن عدالت نے اس معاملے پر فوری سماعت سے انکار کر دیا تھا اور ساتھ ہی کہا تھا کہ جشن منانے کے اور بھی طریقے ہیں جس کا استعمال دیوالی پر کیا جا سکتا ہے۔ اب ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ دہلی-این سی آر میں پٹاخوں پر پابندی کے باوجود اس بار خوب پٹاخے پھوٹنے والے ہیں۔ یہ انکشاف ایک سروے کے دوران ہوا ہے۔

دراصل لوکل سرکل کی طرف سے ایک سروے کرایا گیا ہے جس سے پتہ چلتا ہے کہ ہر پانچ میں سے دو کنبہ کے پٹاخہ چھوڑنے والے گروپ میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ سروے کے مطابق تقریباً 10 فیصد جواب دینے والوں نے کہا کہ وہ دہلی میں دکانوں سے پہلے ہی پٹاخے خرید چکے ہیں۔ 20 فیصد نے کہا کہ انھوں نے این سی آر کے دیگر شہروں سے پٹاخے خریدے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پٹاخوں کی فروخت پر پابندی کا کوئی اثر دکھائی نہیں دے رہا۔


سروے کو دہلی، نوئیڈا، غازی آباد، گروگرام اور فرید آباد کے سبھی اضلاع میں کرایا گیا، جہاں رہنے والے 10 ہزار سے زائد لوگوں نے اپنا رد عمل دیا ہے۔ سروے کے مطابق 61 فیصد جواب دینے والوں نے کہا کہ وہ کوئی پٹاخے نہیں جلائیں گے۔ ان کا ماننا ہے کہ پٹاخہ آلودگی کی وجہ بنتے ہیں۔ یعنی یہ لوگ حکومت کے ذریعہ عائد پابندی پر عمل کرنے کو لے کر پرعزم ہیں۔ جن لوگوں نے پٹاخہ چھوڑنے کی بات کہی ہے، اس کو مدنظر رکھتے ہوئے اندازہ لگایا جائے تو اس بار گزشتہ پانچ سال کی مدت میں چھوڑے گئے پٹاخوں سے 5 فیصد زیادہ پٹاخے اس بار پھوڑے جائیں گے۔

سروے کی رپورٹ کے مطابق ’’پٹاخہ جلانے والوں کی تعداد 2018 کے مقابلے 2019 میں 32 فیصد سے بڑھ کر 35 فیصد ہو گئی تھی۔ لیکن 2021 میں کووڈ کی دوسری لہر کے بعد یہ گر کر پھر سے 32 فیصد ہو گئی تھی۔ اس سال 2022 میں تہوار کے مدنظر اور این سی آر کے نوئیڈا، غازی آباد اور گروگرام میں پٹاخوں پر کوئی پابندی نہیں ہونے کے سبب 39 فیصد فیملی دہلی-این سی آر میں پٹاخہ جلانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ دہلی حکومت نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ شہر میں پٹاخوں کی مینوفیکچرنگ، ذخیرہ اندوزی یا فروخت کرنے پر دھماکہ خیز مادہ ایکٹ کی دفعہ 9بی کے تحت تین سال کی جیل اور 5000 روپے جرمانہ تک کی سزا ہو سکتی ہے۔ علاوہ ازیں دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے گزشتہ بدھ کو کہا تھا کہ دیوالی پر شہر میں پٹاخہ جلانے پر چھ ماہ تک کی جیل اور 200 روپے کا جرمانہ ہو سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔