یوپی میں انتخابی وعدہ، راجستھان میں پورا! گہلوت حکومت کا پرانی پنشن بحال کرنے کا اعلان

یوپی انتخابات میں بھی پرانی پنشن کا مسئلہ اٹھایا جا رہا ہے لیکن راجستھان کی گہلوت حکومت نے اس پر فیصلہ لیتے ہوئے پرانی پنشن کو بحال کرنے کا اعلان بھی کر دیا ہے، یہ فیصلہ بجٹ 2022 کے تحت لیا گیا ہے۔

تصویر ٹوئٹر
تصویر ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

جے پور: راجستھان حکومت نے آج بدھ کے روز سال 2022 کے لئے بجٹ پیش کر دیا۔ بجٹ میں پرانی پنشن اسکیم کو بحال کرنے کا بھی اعلان کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ یوپی اسمبلی انتخابات کے دوران پرانی پنشن بحالی کا مسئلہ زور و شور سے اٹھایا جا رہا ہے، سماجوادی پارٹی کے سربراہ نے وعدہ کیا ہے کہ اگر ان کی پارٹی کی حکومت برسراقتدار آئے گی تو وہ پرانی منشن بحال کر دیں گے۔

وزیر اعلی اشوک گہلوت نے بجٹ 2022 میں ملازمین کو بڑا تحفہ دیا ہے۔ انہوں نے پرانی پنشن اسکیم کو بحال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یکم جنوری 2004 اور اس کے بعد تقرر شدہ اہلکاروں کے لیے پہلے کی طرح پنشن فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ گہلوت نے ٹوئٹ کر کے اس کی اطلاع دی۔


انہوں نے لکھا کہ ’’ہم سب جانتے ہیں کہ سرکاری خدمات سے وابستہ ملازمین اپنے مستقبل کے بارے میں خود کو محفوظ محسوس کریں، تبھی وہ سروس کی مدت کے دوران بہتر حکمرانی کے لیے اپنا بیش قیمتی تعاون دے سکتے ہیں۔ لہٰذا، یکم جنوری 2004 اور اس کے بعد تعینات تمام اہلکاروں کے لیے، میں آئندہ سال سے سابقہ پنشن اسکیم کو نافذ کرنے کا اعلان کرتا ہوں۔‘‘

میڈیا رپورٹ کے مطابق 2004 سے پہلے سرکاری ملازمتوں میں شامل ہونے والوں کو ریٹائرمنٹ کے بعد مقررہ پنشن ملتی تھی۔ یہ پنشن ان کی سروس کی مدت پر نہیں بلکہ ریٹائرمنٹ کے وقت ملازم کی تنخواہ پر مبنی ہوتی تھی۔ اس اسکیم کے تحت ریٹائرڈ ملازم کی موت کے بعد اس کی اہلیہ کو بھی پنشن کی سہولت کا فائدہ ملتا ہے۔


سال 2004 سے سرکاری ملازمین (مسلح افواج کو چھوڑ کر) کو این پی ایس اسکیم کے تحت پنشن ملتی ہے۔ حکومت اس اسکیم میں 14 فیصد حصہ ڈالتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملازمین بھی حصہ ڈالتے ہیں اور جو رقم جمع ہوتی ہے اس میں سے ریٹائرمنٹ کے بعد ہر ماہ پنشن فراہم کی جاتی ہے۔

پرانی پنشن اسکیم کا مسئلہ یوپی انتخابی مہم کے دوران اٹھایا گیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے اعلان کیا ہے کہ اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی کی حکومت بنتی ہے تو پرانا پنشن نظام بحال کر دیا جائے گا۔ اس سے لاکھوں ریاستی سرکاری ملازمین کو فائدہ پہنچے گا جو طویل عرصے سے احتجاج کر رہے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔