ڈووال کا فون ٹیپ کرنے والے افسر کی سی بی آئی سے چھٹی

آلوک ورما کے بعد راکیش استھانہ کے ساتھ 3 مزید افسران کو سی بی آئی سے باہر کا راستہ دکھایا گیا ہے اور ان میں ایک افسر وہ بھی ہے جس کی عرضی کی بنیاد پر اجیت ڈووال کا فون ریکارڈ کرنے کا معاملہ اٹھاتھا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

سی بی آئی مستقل تنازعات کا شکار ہے اور کل اس میں آپریشن کلین چلایا گیا جس میں سی بی آئی کے اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانہ سمیت چار افسران کو سی بی آئی سے ٹرانسفر کر دیا گیا ۔ جن افسران کا کل ٹرانسفر کیا گیا ہے اس میں منیش سنہا کا نام بھی ہے اور منیش سنہا وہ ڈی آئی جی ہیں جن کی سپریم کورٹ میں داخل عرضی کی بنیاد پر قومی سلامتی مشیر (این ایس اے) اجیت ڈووال کے فون ٹیپ کرنے کا معاملہ اٹھا تھا ۔ اس کا سیدھا مطلب یہی ہے کہ ڈووال کا فون ٹیپ کرانے والے افسر کی سی بی آئی سے چھٹی ہو گئی ہے۔ واضح رہے کہ پہلے سپریم کورٹ نے سی بی آئی ڈائریکٹر آلوک ورما کو ان کے عہدے پر بحال کیا تھا اور اس کے بعد ڈائریکٹر کا انتخاب کرنے والی سلیکٹ کمیٹی نے آلوک ورما کا سی بی آئی سے ٹرانسفر کر دیا تھا ۔ وزیر اعظم اس سلیکٹ کمٹیی کی صدارت کرتے ہیں۔

سی بی آئی میں کل چار افسران کے تعلق سے حکم جاری ہوا تھا جن میں راکیش استھانہ، اے کے شرما اور منیش سنہا سی بی آئی میں نمبر ایک اور دو کے جھگڑے کی وجہ سے سرخیوں میں آئے تھے جبکہ چوتھے افسر ایس پی جینت ہیں جنہوں نے خود کو سی بی آئی سے باہر جانے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ ان تینوں افسران کی ملازمت کا ابھی کافی وقت باقی ہے ۔ سی بی آئی کے اگلے ڈائریکٹر کی تقرری کے لئے سلیکٹ کمیٹی کی آئندہ ہفتہ میٹنگ ہونی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔