اڈیشہ ٹرین حادثہ: تیسرے دن پٹری پر لوٹی ٹریں، لاپتہ لوگوں پر بولے ریلوے کے وزیر 'ابھی ذمہ داری ختم نہیں ہوئی'

ریلوے کے وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ ہمارا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ جلد از جلد اپنے اہل خانہ سے مل سکیں۔ انہیں جلد از جلد تلاش کیا جائے۔

<div class="paragraphs"><p>اشونی ویشنو، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

اشونی ویشنو، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

اڑیسہ کے بالاسور میں ٹرین حادثے کے بعد حادثے کے مقام پر ٹرینوں کی آمدورفت دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔ یہ جانکاری وزیر ریلوے اشونی ویشنو نے دی۔ اس دوران وہ جذباتی نظر آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ لاپتہ افراد کے خاندان کے افراد جلد از جلد ان کے اہل خانہ سے مل جائیں۔ انہیں جلد از جلد تلاش کیا جائے۔ ہماری ذمہ داری ابھی ختم نہیں ہوئی۔

بتا دیں کہ اس حادثہ کو لے کر ریلوے وزیر اپوزیشن کے نشانے پر ہیں۔ اڈیشہ کے بالاسور میں ہولناک ٹرین حادثے میں 275 لوگوں کی موت پر اپوزیشن نے بی جے پی حکومت کو گھیرتے ہوئے ریلوے کے وزیر سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔ نیویارک میں این آر آئیز کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ کانگریس نے اپنے دور حکومت میں ٹرین حادثات کے لیے انگریزوں کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا، بلکہ ریلوے کے وزراء نے ذمہ داری قبول کی اور استعفیٰ دے دیا۔ بی جے پی اور آر ایس ایس عوام کا مستقبل دیکھنے سے قاصر ہیں۔


حادثہ کب اور کیسے ہوا؟

ہاوڑہ جانے والی 12864 بنگلورو-ہاوڑہ سپر فاسٹ ایکسپریس کی کئی بوگیاں جمعہ کی شام تقریباً 7:30 بجے اڈیشہ کے بالاسور کے قریب پٹری سے اتریں اور ملحقہ پٹری پر جا گریں۔ دوسری طرف سے شالیمار سے چنئی جانے والی روماندل ایکسپریس تیز رفتاری سے آرہی تھی۔ ہاوڑہ اور کورومنڈیل ایکسپریس کے درمیان ٹکر اتنی شدید تھی کہ کورومنڈیل ایکسپریس کی بوگیاں بھی پٹری سے اتر گئیں اور دوسرے ٹریک پر آنے والی مال گاڈی سے ٹکرا گئیں۔ اس حادثے میں 275 سے زائد افراد ہلاک جب کہ 900 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔