این ایس یو آئی نے اٹھایا قابل تعریف قدم، 17 برس بعد دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کو مل سکتی ہے خاتون صدر
2008 کے بعد سے دہلی یونیورسٹی طلبا یونین میں کوئی بھی خاتون صدر منتخب نہیں ہوئی۔ اب این ایس یو آئی نے اس روایت کو توڑنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے ایک بار پھر تاریخ رقم کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے۔

نئی دہلی: دہلی یونیورسٹی طلبا یونین (ڈوسو) کے انتخابات میں نیا باب لکھا جا رہا ہے۔ 17 سال بعد ایک بار پھر دہلی یونیورسٹی کو خاتون صدر ملنے کا امکان ہے۔ نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا (این ایس یو آئی) نے صدر عہدہ کے لیے جوسلین نندیتا چودھری کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے، جو کہ یونیورسٹی کی طلبا سیاست میں خواتین قیادت کو مضبوط بنانے کی سمت میں ایک تاریخی قدم سمجھا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ 2008 کے بعد سے دہلی یونیورسٹی طلبا یونین میں کوئی بھی خاتون صدر منتخب نہیں ہوئی۔ اب این ایس یو آئی نے اس روایت کو توڑنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے ایک بار پھر تاریخ رقم کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے۔ این ایس یو آئی کی جانب سے 4 عہدوں کے لیے ہونے والے ڈوسو انتخابات کے پیش نظر جو امیدوار پیش کیے گئے ہیں، ان کے نام اس طرح ہیں:
صدر: جوسلین نندیتا چودھری
نائب صدر: راہل جھانسلا
سکریٹری: کبیر
جوائنٹ سکریٹری: لوکیش بھڑانا
این ایس یو آئی کا کہنا ہے کہ یہ صرف انتخاب نہیں بلکہ دہلی یونیورسٹی میں طلبا سیاست کی سمت کو نئی شکل دینے کی مہم ہے۔ کانگریس کی اس طلبا تنظیم نے ڈوسو انتخابات کے لیے ’ہم بدلیں گے ڈی یو‘ نعرہ بھی دیا ہے۔ بہرحال، این ایس یو آئی کے ذریعہ صدر عہدہ کے لیے خاتون امیدوار کا نام پیش کیے جانے سے متعلق سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر جوسلین نندیتا فتح حاصل کرتی ہیں تو یہ دہلی یونیورسٹی میں خواتین کی شمولیت اور بااختیار بنانے کی ایک بڑی مثال ثابت ہوگی۔ اس صورت میں مستقبل میں طلبا سیاست کے نئے دور کا آغاز بھی ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔