دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے انتخاب کا اعلان، این ایس یو آئی نے کیا استقبال، مضبوط ایجنڈہ کے ساتھ شرکت کا عزم
این ایس یو آئی کا کہنا ہے کہ وہ انتخاب میں ایک مضبوط ایجنڈے کے ساتھ حصہ لے گی، جس میں کیمپس کے بنیادی ڈھانچہ کو بہتر بنانا شامل ہے۔

دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے انتخاب کا اعلان ہو گیا ہے۔ اکیڈمک سیشن 26-2025 کے لیے دہلی یونیورسٹی کے رجسٹرار وکاس گپتا نے انتخابات سے متعلق شیڈول جاری کیا ہے، جس کے مطابق انتخابات 18 ستمبر کو کرائے جائیں گے۔ دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین اور سنٹرل کونسل کے اراکین کے لیے ووٹنگ 18 ستمبر کو ہوگی، جبکہ نتائج 19 ستمبر کو برآمد ہوں گے۔ 10 ستمبر تک طلبا دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین کے 4 عہدوں، یعنی صدر، نائب صدر، سکریٹری و جوائنٹ سکریٹری عہدہ کے لیے نامزدگی کا پرچہ بھر سکیں گے۔ 500 روپے کے ڈیمانڈ ڈرافٹ، حلف نامہ کے ساتھ ساتھ اس مرتبہ ایک لاکھ روپے بانڈ کے ساتھ پرچہ نامزدگی 3 بجے تک چیف الیکشن افسر کے دفتر، کانفرنس سنٹر میں جمع کرنا ہوگا۔
دہلی یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین انتخاب سے متعلق اعلان کا این ایس یو آئی (نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا) نے استقبال کیا ہے۔ این ایس یو آئی کا کہنا ہے کہ وہ ان انتخابات میں ایک مضبوط ایجنڈے کے ساتھ حصہ لے گی، جس میں کیمپس کے بنیادی ڈھانچہ کو بہتر بنانا شامل ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ ماڈرن کلاسز، 7x24 لائبریری، محفوظ و کفایتی ہاسٹل، بہتر صحت سہولیات، کھیل سہولیات، پوری یونیورسٹی میں سماجی انصاف اور جنسی مساوات یقینی بنانا چاہتی ہے۔
این ایس یو آئی کے مطابق اس کا وزن ہے ایس سی، ایس ٹی، او بی سی ریزرویشن پر پوری طرح عمل یقینی بنایا جائے، اسکالرشپ کی توسیع ہو، محروم طبقات کے لیے فیس میں راحت دی جائے اور طلبا کے لیے جامع کیمپس بنایا جائے۔ خواتین کے لیے این ایس یو آئی 7x24 کیمپس سیکورٹی، ماہواری چھٹی، صاف و محفوظ بیت الخلا، ذہنی صحت کے لیے امداد اور یونیورسٹی کی سبھی کمیٹیوں میں یکساں نمائندگی کو ترجیح دے گی۔
این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے اس بارے میں کہا کہ ’’این ایس یو آئی اس انتخاب میں 3 اہم ایشوز کے ساتھ اترے گی– بہتر کیمپس انفراسٹرکچر و طلبا کے لیے سہولیات، سماجی انصاف کے لیے ریزرویشن کا مکمل نفاذ و معاشی مدد، اور دہلی یونیورسٹی کو جنسی مساوات و خواتین کی سیکورٹی کا ماڈل بنانا۔ ہمارا عزم ہے کہ ہم ایک ترقی یافتہ، جامع اور طلبا دوست کیمپس بنائیں، جہاں ہر طلبا کو یکساں مواقع، تحفظ و معیاری تعلیم ملے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔