این ایس ای گھوٹالہ: ’ہمالیائی یوگی‘ کے راز سے دھیرے دھیرے اٹھ رہا ہے پردہ!

دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کو سبرامنیم کو 6 مارچ 2022 تک کے لیے سی بی آئی کی حراست میں بھیج دیا ہے، ایسے میں اس معاملے میں مزید نئے انکشافات ہو سکتے ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

این ایس ای گھوٹالہ پر روزانہ کوئی نہ کوئی انکشاف ہو رہا ہے۔ اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ اس گھوٹالہ کے ماسٹر مائنڈ یعنی ’ہمالیائی یوگی‘ کے راز سے پردہ اٹھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ سی بی آئی اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے اور یوگی کی شناخت کو لے کر اسے کئی ثبوت ہاتھ لگے ہیں۔ ’بزنس ٹوڈے‘ نے سی بی آئی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ جانچ ایجنسی کو کئی ایسے ثبوت ملے ہیں جو آنند سبرامنیم کے ہی ’ہمالیائی یوگی‘ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ یہ ثبوت بتاتے ہیں کہ آنند نے ہی rigyajursama@outlook.com نام سے ای میل آئی ڈی بنائی تھی۔ اسی ای میل آئی ڈی پر این ایس ای کی سابق منیجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او چترا رام کرشن نامعلوم یوگی سے بات چیت کرتی تھیں۔

سی بی آئی کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ انھیں آنند سبرامنیم کی ایک دیگر ای میل آئی ڈی سے چترا رام کرشن کے کچھ ای میل کے اسکرین شاٹ ملے ہیں۔ حالانکہ سی بی آئی ’یوگی‘ کی شناخت کو لے کر ابھی کسی نتیجے پر نہیں پہنچی ہے۔ بازار ریگولیٹری سیبی نے این ایس ای گھوٹالہ کو لے کر اپنے 7 فروری کے حکم میں کہا تھا کہ این ایس ای کی سابق سی ای او اور منیجنگ ڈائریکٹر چترا رام کرشن کسی نامعلوم یوگی کے اشارے پر سارے فیصلے لے رہی تھی۔ جانچ کے دوران جب سیبی نے چترا سے یوگی کے بارے میں پوچھا تھا تو این ایس ای کی سابق سی ای او نے کہا تھا کہ وہ ایک روحانی طاقت ہیں جو ہمالیہ میں رہتے ہیں۔ چترا نے کہا تھا کہ یوگی کا اپنا کوئی جسم نہیں ہے اور وہ اپنی خواہش سے کہیں بھی حاضر ہو سکتے ہیں۔


واضح رہے کہ این ایس ای کے سابق گروپ آپریٹنگ افسر آنند سبرامنیم کو سی بی آئی نے چنئی سے گرفتار کر لیا ہے۔ آنند کو این ایس ای کو-لوکیشن گھوٹالہ کو لے کر گرفتار کیا گیا ہے۔ دہلی کی ایک عدالت نے جمعہ کو سبرامنیم کو 6 مارچ 2022 تک کے لیے سی بی آئی کی حراست میں بھیج دیا ہے۔ ایسے میں اس معاملے میں مزید نئے انکشافات ہو سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔