این ایس ای گھوٹالہ: چترا رام کرشنا کی ضمانت عرضی پر دہلی ہائی کورٹ کا سی بی آئی کو نوٹس

ذیلی عدالت کے ذریعہ چترا رام کرشنا کی عرضی کو خارج کیے جانے کے بعد بدھ کو انھوں نے ضمانت کے لیے دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔

چترا رام کرشن، تصویر آئی اے این ایس
چترا رام کرشن، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کے روز نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کی سابق چیف چترا رام کرشنا کی ضمانت عرضی پر سی بی آئی سے جواب طلب کیا ہے، جنھیں این ایس ای کو-لوکیشن گھوٹالے کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ مرکزی جانچ ایجنسی سے جواب مانگتے ہوئے جسٹس سدھیر کمار جین نے معاملے کی آئندہ سماعت کے لیے 31 مئی کی تاریخ طے کی ہے۔

ذیلی عدالت کے ذریعہ ان کی عرضی کو خارج کیے جانے کے بعد بدھ کو چترا نے ضمانت کے لیے دہلی ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ حالانکہ جسٹس تلونت سنگھ کی بنچ نے 18 مئی کو ان کی عرضی پر ہونے والی سماعت سے خود کو الگ کر لیا تھا۔ 12 مئی کو سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج سنجیو اگروال نے معاملے کی سنجیدگی کو دیکھتے ہوئے ان کی ضمانت عرضی خارج کر دی تھی۔


چترا فی الحال معاملے کے معاون ملزم اور این ایس ای کے سابق افسر آنند سبرامنیم کے ساتھ عدالتی حراست میں تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ ان کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ کو-لوکیشن گھوٹالے کا معاملہ ایکسچینجوں کے کمپیوٹر سرور سے اطلاعات کو غلط طریقے سے شیئر بروکرس تک پہنچانے سے جڑا ہے۔ کو-لوکیشن گھوٹالہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح کچھ بروکر، جو این ایس ای کے ذریعہ دی گئی کو-لوکیشن سہولت میں اپنے سرور کو اسٹاک ایکسچینج احاطہ کے اندر رکھ سکتے ہیں، جس سے انھیں بازاروں تک تیزی سے رسائی مل سکے، لیکن انھوں نے اس کا صحیح طرح سے استعمال نہیں کیا۔ الزام ہے کہ انھوں نے اندرونی ذرائع کی ملی بھگت سے الگوردم کا غلط استعمال کرتے ہوئے حیرت انگیز منافع کمایا۔ سی بی آئی مئی 2018 سے معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

حال ہی میں سیبی نے چترا پر 3 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا، جب بازار ریگولیٹری نے پایا کہ انھوں نے مبینہ طور پر ایک حیرت انگیز ہمالیائی یوگی کے ساتھ این ایس ای کے بارے میں اہم جانکاری شیئر کی، جس میں تنظیمی ڈھانچہ، ڈیویڈنڈ سناریو، مالیاتی ریزلٹ، انسانی وسائل، پالیسیوں اور متعلقہ ایشوز، رسپانس ٹو ریگولیٹر کی جانکاری شامل تھی۔


یکم اپریل 2013 کو رام کرشن این ایس ای کی سی ای او اور ایم ڈی بنی تھیں۔ وہ سبرامنیم کو اپنے صلاحکار کی شکل میں این ایس ای میں لے کر آئیں۔ سبرامنیم کو این ایس ای کا اہم پالیسی مشیر بنایا گیا تھا۔ انھوں نے پونجی بازار میں کوئی جوکھم نہیں ہونے کے باوجود 2015 اور 2016 کے درمیان گروپ مینجمنٹ افسر اور منیجنگ ڈائریکٹر کے مشیر بننے سے پہلے 2013 اور 2015 کے درمیان اس عہدہ پر کام کیا۔

پہلے بامر اور لاری میں مڈ-لیول منیجر کی شکل میں کام کرتے ہوئے ان کی تنخواہ 15 لاکھ روپے سے بڑھ کر 1.68 کروڑ روپے سالانہ اور پھر 4.21 کروڑ روپے ہو گئی تھی۔ سبرامنیم نے اکتوبر 2016 میں این ایس ای چھوڑ دیا اور دسمبر 2016 میں چترا رام کرشنا نے بھی چھوڑ دیا۔ سی بی آئی 2018 میں اس تعلق سے حرکت میں آئی اور ایجنسی تب سے اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔