’اب ریس کا گھوڑا ریس میں، بارات کا گھوڑا بارات میں اور لنگڑا گھوڑا گھر جائے گا‘، پارٹی لیڈران کو راہل گاندھی کی نصیحت

مدھیہ پردیش میں ضلع صدور سے متعلق راہل گاندھی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ضلع صدور صرف نام کا نہیں، کام کا ہو۔ اگر کام نہیں کرتا ہے تو اسے ہٹا دیا جائے گا۔ ضروری نہیں کہ ایک بار بنا تو ہمیشہ بنا رہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی (فائل) / آئی اے این&nbsp;ایس</p></div>

راہل گاندھی (فائل) / آئی اے اینایس

user

قومی آواز بیورو

کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی اس وقت مدھیہ پردیش کے بھوپال دورہ پر ہیں۔ یہاں آج ان کی کئی سرگرمیاں دیکھنے کو ملیں۔ ضلعی صدور کے ساتھ میٹنگ میں انھوں نے ایک واضح اشارہ یہ دیا کہ پارٹی میں کام کرنے والے لوگوں کو اہمیت دی جائے گی۔ انھوں نے میٹنگ میں کہا کہ ایک ریس کا گھوڑا ہوتا ہے، ایک بارات کا گھوڑا ہوتا ہے۔ مجھے مدھیہ پردیش میں آ کر پتہ چلا کہ تیسرا لنگڑا گھوڑا بھی ہوتا ہے۔ پہلے کانگریس بارات کے گھوڑے کو ریس میں بھیج دیتی تھی اور ریس کے گھوڑے کو بارات میں بھیج دیتی تھی۔ اب ریس کا گھوڑا ریس میں، بارات کا گھوڑا بارات میں اور لنگڑا گھوڑا گھر جائے گا۔

راہل گاندھی نے کانگریس کے کچھ لیڈران پر دباؤ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’کچھ ایسے لیڈران ہیں جو بی جے پی کے دباؤ میں بیان دیتے ہیں، جبکہ کچھ لیڈران اپنی فرسٹریشن مٹانے کے لیے بیان دیتے ہیں۔ کچھ ایسے کانگریس لیڈران بھی ہیں جو بی جے پی کی مدد کرنے کے مقصد سے بیان دیتے ہیں۔‘‘ وہ آگے کہتے ہیں کہ ’’ضلعی صدور کے ذریعہ میں مستقبل کے 55 لیڈران تیار کرنا چاہتا ہوں۔ بغیر ضلعی صدور کے لوکل باڈی انتخاب اور اسمبلی انتخاب کے ٹکٹ طے نہیں ہوں گے۔‘‘


ضلعی صدور سے متعلق راہل گاندھی نے یہ بات واضح کر دی کہ ضلعی صدور صرف نام کا نہیں، کام کا ہو۔ اگر کام نہیں کرتا ہے تو اسے ہٹا دیا جائے گا۔ یہ قطعی ضروری نہیں کہ ایک بار ضلعی صدر بنا تو ہمیشہ بنا رہے۔ ضلعی صدر پر یہ طے کیا جائے گا کہ لوکل باڈی الیکشن میں کانگریس کے کتنے ووٹ بڑھے، کتنے گھٹے۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ مدھیہ پردیش میں ہمارے پاس 10 چہرے ہیں۔ ریاستی کانگریس کے پاس قیادت کی کمی نہیں ہے۔ انھوں نے یہ بھی صاف کر دیا کہ پارٹی اب ڈسپلن نہ رکھنے والوں کو کسی بھی قیمت پر برداشت نہیں کرے گی۔ ہو سکتا ہے کہ پہلے ڈسپلن شکنی کو نظر انداز کیا گیا ہو، لیکن اب نہیں۔ پارٹی میں جو سلیپر سیل ہیں، ان پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ انھیں باہر کا راستہ دکھایا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔