اب پرائیویٹ ڈاکٹر بھی کووڈ۔ 19 ٹیسٹ کے لئے پرچی لکھ سکتے ہیں

صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت نے جمعرات کو بتایا کہ جانچ کی پرچی اب کو ئی بھی رجسٹرڈ ڈاکٹر لکھ سکتے ہیں۔ سرکاری ڈاکٹروں کی پرچی پر ہی کورونا ٹیسٹ کی لازمیت اب ختم کردی گئی ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کورونا وائرس کووڈ۔19کے خلاف جنگ کو مضبوطی فراہم کرنے کے مقصد سے مرکزی حکومت نے نیا فیصلہ کرتے ہوئے پرائیویٹ ڈاکٹروں کو بھی اس کے ٹیسٹ کے لئے پرچی لکھنے کی اجازت دے دی ہے۔ اب تک صرف سرکاری ڈاکٹر ہی کووڈ۔19 کے ٹیسٹ کے لئے پرچی لکھ سکتے تھے۔ صحت اور خاندانی فلاح و بہبود کی وزارت نے جمعرات کو بتایا کہ جانچ کی پرچی اب کو ئی بھی رجسٹرڈ ڈاکٹر لکھ سکتے ہیں۔ سرکاری ڈاکٹروں کی پرچی پر ہی کورونا ٹیسٹ کی لازمیت اب ختم کردی گئی ہے۔ مرکز نے کہا کہ اس سلسلہ میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام ریاستوں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ کورونا کی علامات والے کسی بھی شخص کو اب ہر رجسٹرڈ ڈاکٹر کورونا ٹیسٹ کے لئے لکھ سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ جانچ کرنے میں آنے والے مسائل کو حل کرنے کے لئے کئی نئے اقدامات کیے گئے ہیں۔ کورونا انفیکشن کی روک تھام اور علاج کے لئے ’ٹیسٹ ٹریک ٹریٹ’ کی حکمت عملی پر زور دیتے ہوئے مرکزی حکومت نے ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام ریاستوں کو صلاح دی ہے کہ وہ اپنی ریاست کے تمام لیبوں کی افادیت کو یقینی بنائیں، خاص طور پر پرائیویٹ لیب کی تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو اس کا فائدہ مل سکے۔ یہ بھی ہدایت دی گئی ہے کہ کورونا کی جانچ کرنے والے لیب آئی سی ایم آر کی رہنما ہدایات کے مطابق کسی بھی شخص کی جانچ کرسکتے ہیں اور ریاستی حکومت کسی شخص کو جانچ کرانے سے نہ روکے۔ جانچ کرنے سے وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام میں مدد ملے گی اور زندگیاں بچیں گی۔


مرکز نے تمام ریاستوں سے ریپڈ اینٹجن پوائنٹ آف کیئر ٹیسٹ یعنی آر ٹی۔ پی سی آر کا استعمال کرکے جانچ کی رفتار کو تیز کرنے کی درخواست کی ہے۔ یہ جانچ اسپتالوں اور کنٹینمنٹ زون میں بھی کی جاسکتی ہے۔ یہ جلد، آسان اور محفوظ جانچ کا طریقہ ہے۔ اس کے علاوہ جانچ کی رفتار بڑھانے کے لئے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام ریاستوں کو جانچ کیمپ لگانے اور موبائل وین وغیرہ کے استعمال کا بھی مشورہ دیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔