یو پی: مدارس میں اب ریاضی، تاریخ اور سائنس پڑھانا لازمی، مدرسہ ایجوکیشن بورڈ کا فیصلہ

اتر پردیش بورڈ آف مدرسہ ایجوکیشن کے مطابق موجودہ وقت میں بنیادی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے نصاب میں جدید موضوعات کو شامل کرنے کا مطالبہ بار بار ہو رہا تھا۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش میں سرکاری منظوری والے مدارس کے طلبا کو آئندہ تعلیمی سیشن سے این سی ای آر ٹی نصاب کے مطابق لازمی موضوعات کی شکل میں ریاضی، تاریخ، سائنس اور سماجیات کی بھی تعلیم دی جائے گی۔ یو پی بورڈ آف مدرسہ ایجوکیشن نے مدرسہ ایجوکیشن کو دیگر اسکولوں کی تعلیم کے یکساں لانے کے لیے یہ فیصلہ لیا ہے۔

یو پی بورڈ آف مدرسہ ایجوکیشن نے بتایا کہ یہ موضوعات فی الحال متبادل ہیں، لیکن اب سے طلبا کو ان موضوعات کو سی بی ایس ای کے ذریعہ استعمال کیے جانے والے نصاب پر سینئر سیکنڈری سطح تک پڑھایا جائے گا۔ اس کے علاوہ بورڈ نے 25 اکتوبر سے 30 اکتوبر تک کامل (گریجویشن) اور فاضل (پوسٹ گریجویشن) کے طلبا کے آخری سال کے امتحان آف لائن منعقد کرنے کا بھی فیصلہ لیا ہے۔


نوتشکیل یو پی بورڈ آف مدرسہ ایجوکیشن کے رجسٹرار آر پی سنگھ کے مطابق موجودہ وقت کی بنیادی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے نصاب میں جدید موضوعات کو شامل کرنے کا مطالبہ بار بار ہو رہا تھا۔ سبھی طلبا کو شروعات سے لے کر سینئر سیکنڈری سطح تک یہ سبجیکٹ اب سی بی ایس ای نصاب اور این سی ای آر ٹی کی کتابوں سے پڑھائے جائیں گے۔ آر پی سنگھ نے بتایا کہ تیسرے سال کے کامل (گریجویٹ) طلبا اور دوسرے سال کے فاضل (پوسٹ گریجویٹ) طلبا کا امتحان، جن کی تعداد تقریباً 14 ہزار سے 15 ہزار ہے، کووڈ پروٹوکول کے درمیان آف لائن موڈ میں منعقد کی جائے گی، جس میں سماجی فاصلہ، صاف صفائی اور ماسک پہننا شامل ہے۔

یو پی بورڈ آف مدرسہ ایجوکیشن نے دستاویز ڈیجیٹلائزیشن، پاسپورٹ سرٹیفکیشن اور دیگر ڈیجیٹل امور کے لیے مقرر آئی ٹی سیل کے قیام کا بھی فیصلہ لیا ہے۔ جلد از جلد ایک نصاب کمیٹی، الحاق کمیٹی، امتحان کمیٹی اور ریزلٹ کمیٹی کی تشکیل کا فیصلہ بھی لیا گیا ہے۔ 2017 میں بورڈ نے مدرسہ نصاب میں اصلاح کے علاوہ اردو میں جدید اور معیاری این سی ای آر ڈی کتابوں کو پیش کرنے کا فیصلہ لیا تھا اور بدلاؤ 19-2018 کے تعلیمی سیشن سے شامل کیے گئے تھے۔ قابل ذکر ہے کہ اتر پردیش میں تقریباً 16 ہزار مدارس ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 13 Oct 2021, 6:20 PM