مہاراشٹر حکومت کے اب گنے-چنے دن بچے ہیں، شندے 'عارضی مہمان'، ریاست کو جلد ملے گا نیا وزیر اعلی: سنجے راوت

سنجے راوت نے کہا کہ شیو سینا کے سی ایم ایکناتھ شندے کے دن گنے-چنے رہ گئے ہیں، ان کی حلیف بی جے پی کو بھی اس کا احساس ہو گیا ہے۔

سنجے راؤت، تصویر قومی آواز
سنجے راؤت، تصویر قومی آواز
user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر میں سیاسی ہلچل کے ایک دن بعد اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی جنگی موڈ میں ہے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) کے ایم پی اور چیف ترجمان سنجے راوت نے پیر کو پیشین گوئی کی کہ ریاست کو جلد ہی نیا وزیر اعلیٰ مل جائے گا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سنجے راوت نے کہا کہ شیوسینا کے سی ایم ایکناتھ شندے کے دن گنے-چنے رہ گئے ہیں، جس کا ان کی حلیف بی جے پی کو بھی احساس ہو گیا ہے۔

سنجے راوت نے کہا، "وہ ایک 'عارضی مہمان' ہیں۔ شندے سمیت 16 ایم ایل ایز کی نااہلی پر اسپیکر کا فیصلہ جلد آنے والا ہے۔ بی جے پی کو احساس ہو گیا ہے کہ شندے نے اپنی افادیت کھو دی ہے۔ این سی پی میں پھوٹ پڑ گئی ہے، اسے اپنا موقف بچانا ہے۔ شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما نے کہا کہ اجیت پوار ریکارڈ 5ویں بار نائب وزیر اعلیٰ بنے ہیں، "لیکن ان کا مقصد بڑا ہے، سی ایم کا عہدہ۔" سنجے راوت نے دہرایا، "اسپیکر کے فیصلے کے بعد، ریاست میں اقتدار کی تبدیلی ہوگی۔ اور اجیت پوار کی ڈیل ٹاپ پوزیشن کے لیے ہے۔ ریاست کو جلد ہی نیا وزیر اعلیٰ مل جائے گا۔


انہوں نے کہا کہ مئی میں کرناٹک میں شکست نے بی جے پی کو مایوس کر دیا ہے اور تمام حالیہ سروے بتاتے ہیں کہ جب بھی یہاں انتخابات ہوں گے اسے مہاراشٹرا میں اور بھی بری طرح شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے اعلان کیا، "یہ سب کچھ ریاست میں اپنی پوزیشن بچانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ پہلے انہوں نے شیوسینا کو توڑا اور اب انہوں نے این سی پی کو الگ کر دیا ہے، لیکن ریاست کے عوام یہ سب دیکھ رہے ہیں اور انہیں نہیں بخشیں گے۔"

حکومت کے کان کھینچتے ہوئے راوت نے افسوس کا اظہار کیا کہ اتوار (2 جولائی) کو بلڈھانہ بس سانحہ کے متاثرین کی لاشوں کی اجتماعی تدفین کی جا رہی تھی، جن کا تعلق ریاست کے مختلف حصوں سے تھا۔ راوت نے کہا، "جیسے ہی ان کی چیتائیں روشن کی گئیں، ممبئی کے راج بھون میں خوشیاں، مصافحہ اور گلے ملے جانے لگے، جہاں نئے نائب وزیر اعلیٰ اور وزراء نے حلف لیا، یہ غیر منصفانہ تھا، کم از کم ان کو جشن سے پہلے ان کی چیتاؤں کی آگ بجھنے کا انتظار کرنا چاہیے تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔