ایئر انڈیا ہی نہیں 5 سال میں 65 طیاروں کے انجن ہوئے فیل، گزشتہ 17 ماہ میں درج کی گئی 11 ’مے ڈے کال‘
آر ٹی آئی کے تحت حاصل اعداد و شمار کے مطابق ہندوستان میں گزشتہ 5 سالوں میں پرواز کے دوران انجن بند ہونے کے 65 واقعات سامنے آئے ہیں۔ ساتھ ہی گزشتہ 17 ماہ میں 11 ’مے ڈے کال‘ بھی درج کی گئی ہیں۔

طیارہ/ آئی اے این ایس
گجرات کے احمد آباد سے لندن جا رہا ایئر انڈیا کا طیارہ 12 جون کو حادثہ کا شکار ہو گیا تھا۔ حال ہی میں حادثہ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آئی، جس میں طیارہ کے انجن کے بند ہو جانے کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ حالانکہ اب ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) کی جانب سے اطلاعات کے حق (آر ٹی آئی) کے تحت دی گئی جانکاری کے مطابق ہندوستان میں گزشتہ 5 سالوں میں پرواز کے دوران انجن بند ہونے کے 65 واقعات سامنے آئے ہیں۔ ساتھ ہی گزشتہ 17 ماہ میں 11 ’مے ڈے کال‘ بھی درج کی گئی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ان اعداد و شمار میں 12 جون کو احمد آباد میں حادثہ کا شکار اے آئی-171 طیارہ یا روٹ ڈائیورٹ کی گئی انڈیگو کے گھریلو طیارے کی معلومات شامل نہیں ہیں۔
ایئر انڈیا طیارہ حادثہ کے بعد ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (اے اے آئی بی) کی 12 جولائی کو 15 صفحات پر مشتمل رپورٹ سامنے آئی تھی۔ اس رپورٹ میں پتہ چلا کہ انجنوں میں فیول کے کٹ آف کی وجہ سے اے آئی بوئنگ 8-787 ڈریم لائنر حادثے کا شکار ہوا۔ یہ ہندوستانی ایئر لائنز کمپنیوں کے سامنے آنے والے تکنیکی مسائل میں سے ایک ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پائلٹوں کے درمیان کنفیوژن ہو گئی تھی، پرواز بھرنے کے بعد ہی فیول کٹ آف ہو گیا تھا۔ حالانکہ زیادہ تر معاملوں میں پائلٹ ان خرابیوں کو خود سنبھال لیتے ہیں، لیکن ماہرین متنبہ کرتے ہیں کہ کچھ خرابیاں اتنی بڑی ہو سکتی ہیں کہ انہیں سنبھالنا مشکل ہو جاتا ہے۔
ڈی جی سی اے کے ذریعہ جاری آر ٹی آئی جواب سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ انجن کی خرابی ٹیک آف اور پرواز بھرنے کے دوران دونوں صورتوں میں ہوئی ہیں۔ ڈی جی سی اے نے بتایا کہ 2020 سے 2025 تک پورے ہندوستان میں پرواز کے دوران انجن بند ہونے کے 15 معاملات سامنے آئے ہیں۔ اس دوران تمام 65 طیارے دوسرے انجن کا استعمال کر کے بحفاظت لینڈ ہوئے ہیں۔ فیڈریشن آف انڈین پائلٹس کے صدر کیپٹن سی ایس رندھاوا نے کہا کہ ’’انجن بند ہونے کی بنیادی وجوہات میں ایندھن فلٹر کا شٹ ڈاؤن ہونا، انجن میں پانی مل جانا، انجنوں کو ایندھن کی سپلائی میں رکاوٹ اور انجن اسٹیک میں بیرونی اشیاء کا داخل ہو جانا شامل ہیں، جس کی وجہ سے پرواز بھرنے کا عمل متاثر ہو سکتا ہے۔‘‘
آر ٹی آئی سے موصول اعداد و شمار کے مطابق یکم جنوری 2024 سے لے کر 31 مئی 2025 تک 11 مے ڈے کال درج کی گئی ہیں۔ ان میں مختلف خرابیوں کی اطلاع دی گئی اور ایمرجنسی لینڈنگ کا مطالبہ کیا گیا۔ اے آئی-171 کے علاوہ اس فہرست میں 19 جون کو گوہاٹی سے چنئی جانے والی انڈیگو کی پرواز شامل نہیں ہے۔ آر ٹی آئی کے مطابق 11 میں سے 4 طیاروں میں جب مے ڈے کال کی گئی تو انہیں حیدرآباد میں اتارا گیا۔ ایئر لائن پائلٹس ایسوسی ایشن آف انڈیا کا کہنا ہے کہ مے ڈے سگنل کا استعمال تب کیا جاتا ہے جب ایمرجنسی جیسے حالات ہوں۔ حالانکہ ماہرین کا کہنا ہے کہ پرواز کے دوران انجن بند ہو جانا (اِن فلائٹ انجن شٹ ڈاؤن) اور مے ڈے کال دینا پوری دنیا میں کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔