’مودی حکومت نے جو 3 اسکیچ جاری کروائے، ان میں ایک بھی پہلگام حملہ میں شامل نہیں‘، تازہ انکشاف کے بعد کانگریس حملہ آور
دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ 4 دسمبر 2024 کو جنید نامی ایک دہشت گرد کو مارا گیا تھا۔ اس کے فون سے ایک تصویر ملی تھی۔ اسی تصویر کی بنیاد پر جلد بازی میں دہشت گردوں کے اسکیچ جاری کیے گئے۔

پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے بعد 3 مبینہ دہشت گردوں کے جو اسکیچ جاری کیے گئے تھے، ان میں سے کوئی بھی اس حملہ میں شامل نہیں تھا۔ یہ دعویٰ انگریزی روزنامہ ’دی انڈین ایکسپریس‘ کی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ اس تازہ انکشاف کے بعد کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت پر زوردار حملہ کیا ہے۔ کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اپنا سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سوال اٹھایا ہے کہ ’’کیا پولیس پر اسکیچ جاری کرنے کے لیے کوئی ’اوپری دباؤ‘ تھا؟‘‘
کانگریس نے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل سے جاری کردہ پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے فوراً بعد مودی حکومت نے تین دہشت گردوں کے اسکیچ جاری کروائے تھے۔ اب انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق جو اسکیچ جاری کیے گئے، ان میں سے ایک بھی دہشت گرد پہلگام حملے میں شامل نہیں تھا۔‘‘ اس میں آگے لکھا گیا ہے کہ ’’دراصل 4 دسمبر 2024 کو جنید نامی ایک دہشت گرد کو مارا گیا تھا۔ اس کے فون سے ایک تصویر ملی تھی۔ اسی کی بنیاد پر جلد بازی میں دہشت گردوں کے اسکیچ جاری کیے گئے۔‘‘
ان حقائق کو سامنے رکھنے کے بعد کانگریس نے مودی حکومت کے سامنے 4 اہم سوالات پیش کیے ہیں اور کہا ہے کہ پہلگام حملہ کے 2 ماہ گزرنے کے بعد ملک یہ سوال پوچھ رہا ہے۔ وہ 4 سوالات اس طرح ہیں:
پہلگام جیسے بہیمانہ دہشت گردانہ حملے کی جانچ میں مودی حکومت کے ذریعہ ایسی لاپروائی کیوں برتی گئی؟
کیا یہ نریندر مودی اور ان کی حکومت کا ہیڈلائن مینجمنٹ کا طریقہ تھا، تاکہ یہ نظر آ سکے کہ حکومت اس پر کچھ کر رہی ہے؟
حملہ کے فوراً بعد جلدبازی میں مودی حکومت نے بغیر جانچ کروائے یہ اسکیچ کیوں جاری کیے، کیا پولیس پر اسکیچ جاری کرنے کے لیے کوئی ’اوپری دباؤ‘ تھا؟
آخر پہلگام حملہ میں شامل دہشت گرد کہاں چھپے ہیں، وہ کون ہیں اور ان دہشت گردوں کو کب مارا جائے گا؟
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔