نیتی آیوگ کی میٹنگ میں مغربی بنگال کا کوئی نمائندہ شامل نہیں ہوگا، وجہ ہے مرکزی حکومت کا ایک خط!

ہفتہ کے روز دہلی میں نیتی آیوگ کی میٹنگ ہونی ہے، اس میٹنگ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ سناتے ہوئے گزشتہ دنوں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

نیتی آیوگ، تصویر آئی اے این ایس
نیتی آیوگ، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نیتی آیوگ کی میٹنگ 27 مئی کو ہونے والی ہے، اور اس سے ٹھیک ایک دن پہلے یہ خبر آ رہی ہے کہ مغربی بنگال کا کوئی بھی نمائندہ اس میٹنگ میں شرکت نہیں کرے گا۔ یہ بات تو پہلے ہی واضح ہو چکی تھی کہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اس میٹنگ میں شرکت نہیں کریں گی، لیکن امید ظاہر کی جا رہی تھی کہ ریاست کے کسی افسر کو میٹنگ میں شریک ہونے کے لئے بھیجا جائے گا، لیکن خصوصی ذرائع کا کہنا ہے کہ اب کسی کو نہ بھیجنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ہفتہ کے روز دہلی میں نیتی آیوگ کی میٹنگ ہونی ہے۔ اس میٹنگ میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ سناتے ہوئے گزشتہ دنوں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ بعد ازاں ذرائع کے حوالے سے خبر آئی تھی کہ نیتی آیوگ کی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ کی جگہ ریاست کے چیف سکریٹری ہری کرشن دویدی اور ریاستی وزیر مالیات چندریما بھٹاچاریہ جائیں گے۔ مرکزی حکومت کو خط بھیج کر نمائندوں کے نام بھی بتائے گئے تھے۔ لیکن اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ جوابی خط میں مرکزی حکومت نے لکھا کہ وزیر اعلیٰ میٹنگ میں شامل ہوں تو ’بہتر‘ ہے۔ ایسے میں ’نبانّا‘ (سکریٹریٹ) کو لگتا ہے کہ مرکز کسی کو وزیر اعلیٰ کے نمائندہ کی شکل میں نہیں چاہتا ہے، جو کہ اس خط سے واضح ہوتا ہے۔


حالانکہ ریاست کی اپوزیشن پارٹیوں نے سوال اٹھایا ہے کہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نیتی آیوگ کی میٹنگ میں کیوں نہیں جا رہی ہیں۔ اس بارے میں ترنمول کانگریس کا کہنا ہے کہ بنگال کو نیتی آیوگ کی میٹنگ میں بولنے کا موقع بہت بعد میں ملتا تھا۔ اس کے علاوہ بقایہ فنڈ کے ساتھ ایسی میٹنگ بلانا بے معنی ہے۔ پھر بھی بایاں محاذ پارٹیوں اور کانگریس کی ریاستی یونٹ کا ماننا ہے کہ ریاست کے مطالبات کو سامنے رکھنے کے لیے وزیر اعلیٰ کو نجی طور پر میٹنگ میں شامل ہونا چاہیے تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔