ہمیں روس سے تیل خریدنے سے کسی نے منع نہیں کیا، جہاں سے ملے گا، وہاں سے لیں گے، مرکزی وزیر ہردیپ پوری

اپریل سے لے کر اب تک ہندوستان کی روس سے خام تیل کی درآمد میں 50 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان اس وقت روس سے خام تیل کی کل درآمدات کا 10 فیصد حصہ درآمد کر رہا ہے۔

مرکزی وزیر ہردیپ پوری / ٹوئٹر
مرکزی وزیر ہردیپ پوری / ٹوئٹر
user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ہندوستان نے روس سے تیل خریدنے کے حوالے سے بڑا بیان جاری کر کے اپنا موقف واضح کر دیا ہے۔ مرکزی پٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ حکومت ہند کا یہ اخلاقی فرض ہے کہ وہ اپنے لوگوں کو توانائی فراہم کرے۔ ہندوستانی حکومت کو جہاں سے تیل ملے گا وہ خریدنا جاری رکھے گی۔ پوری نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کسی نے بھی ہندوستان کو روس سے تیل خریدنے سے منع نہیں کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : ہنگامہ ہے کیوں برپا!

دراصل، روس -یوکرائن جنگ سے پوری دنیا میں توانائی کی فراہمی کو لے کر دور رس اثرات مرتب ہو رہے ہیں، طلب اور رسد میں عدم توازن کی وجہ سے پرانے تجارتی تعلقات بھی بگڑ رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے دنیا میں تمام صارفین اور تجارت و صنعت کے لیے توانائی کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ عام لوگوں کے ساتھ ساتھ صنعتوں کے اخراجات اور ملکوں کی معیشت پر بھی اس کے برے اثرات واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔


اپریل سے لے کر اب تک ہندوستان کی روس سے خام تیل کی درآمد میں 50 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ ہندوستان اس وقت روس سے خام تیل کی کل درآمدات کا 10 فیصد حصہ درآمد کر رہا ہے۔ یوکرین جنگ سے پہلے ہندوستان روس سے خام تیل صرف 0.2 فیصد درآمد کرتا تھا۔ ہردیپ پوری نے ہندوستانی صحافیوں کے ایک گروپ کو بتایا، "ہندوستان کو جہاں سے تیل ملے گا، وہ خریدے گا کیونکہ اس طرح کی بحث ہندوستان کی صارف آبادی کے ساتھ نہیں کی جا سکتی۔"

مرکزی وزیر نے کہا کہ انہوں نے انڈیا-یو ایس گرین انرجی کوریڈور کے موضوع پر بات کی۔ امریکی محکمہ توانائی کے سکریٹری کے ساتھ ایک پابندی والے اجلاس میں اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کا مثبت جواب ملا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ایک خاکہ دیکھ رہے ہیں کہ اس نئی راہداری میں کیا ہو سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔