2000 روپے کے نوٹ کے بند ہونے پرفکر کی کوئی بات نہیں: آر بی آئی گورنر

آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ 2000 روپے کے نوٹ لانے کا مقصد پورا ہو گیا ہے اور لوگوں کو بغیر گھبرائے نوٹ تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔

آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس / تصویر یو این آئی
آر بی آئی گورنر شکتی کانت داس / تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

2000 روپے کے نوٹوں کے بند کیے جانے پر آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے کہا کہ آر بی آئی کا 2000 روپے کے نوٹ لانے کا مقصد پورا ہو گیا ہے۔ 2000 روپے کے نوٹ صرف اس نظام کے تحت تبدیل اور جمع کیے جائیں گے کہ عام لوگوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ بینکوں کو اس کے لیے پوری طرح تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس کا کہنا ہے کہ 2000 روپے کے نوٹ بنیادی طور پر نوٹ بندی کے بعد واپس لیے گئے نوٹوں کی تلافی کے لیے متعارف کرائے گئے تھے۔ اب چونکہ مارکیٹ میں مزید مالیت کے نوٹوں کی کوئی کمی نہیں ہے، اس لیے انہیں گردش سے باہر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تاہم، 2000 روپے کا نوٹ قانونی ٹینڈر رہے گا اور اسے 30 ستمبر 2023 تک بینکوں میں آسانی سے جمع اور تبدیل کیے جا سکتے ہے۔


ممبئی میں آر بی آئی کے گورنر شکتی کانت داس نے 2000 روپے کے نوٹ کی واپسی پر کہا کہ چار ماہ کا وقت دیا گیا ہے اور لوگ آسانی سے اور آرام سے نوٹ بدل سکتے ہیں۔ 4 ماہ نوٹ بدلنے کے لیے کافی وقت ہے۔ پرانے نوٹ بدلنے پر لگائی گئی پابندی کو مسئلہ نہ سمجھیں۔ آر بی آئی کے گورنر نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کا کرنسی مینجمنٹ سسٹم بہت مضبوط ہے۔ 500 روپے کے مزید نوٹ متعارف کرانے کا فیصلہ عوام کی مانگ پر منحصر ہوگا۔

شکتی کانت داس نے کہا کہ 2000 کا نوٹ لانے کی کئی وجوہات تھیں اور یہ قدم پالیسی کے تحت اٹھایا گیا ہے۔ اچھا ہوگا کہ لوگ پرانے نوٹوں کی تبدیلی پر پابندی کو سنجیدگی سے لیں۔ تاہم، بینکوں کو نوٹ بدلنے کا ڈیٹا تیار کرنا ہوگا اور 2000 کے نوٹوں کی تفصیلات بینک میں رکھنی ہوں گی۔ 2000 کے نوٹ بدلنے کی سہولت معمول پر رہے گی۔ 2000 کے نوٹ کو تبدیل کرنے کے لیے چار ماہ کا وقت دیا گیا ہے اور بینکوں میں مکمل تیاریاں کر لی گئی ہیں۔ لوگ بینک آنے میں جلدی نہ کریں اور بازار میں دوسرے نوٹوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔


آر بی آئی کے گورنر نے کہا کہ 2000 کے نوٹوں پر پابندی کلین نوٹ پالیسی کا حصہ ہے اور اسے آر بی آئی کے کرنسی مینجمنٹ سسٹم کا حصہ سمجھا جانا چاہئے۔ نوٹ بدلنے میں کافی وقت ہے، اس لیے لوگوں کو نوٹ بدلنے میں کسی قسم کی گھبراہٹ نہیں کرنی چاہیے۔ آر بی آئی جو بھی مشکلات پیش آئے گی اسے سنے گا اور اس بات کا خیال رکھا گیا ہے کہ پرانے نوٹوں کی تبدیلی پر پابندی کی وجہ سے عوام کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔