آج سے ہریانہ حکومت نے کیا دہلی سے ملحق تمام سرحدیں سیل کرنے کا فیصلہ

ہریانہ نے آج یعنی منگل سے دہلی سے متصل اپنی تمام سرحدوں کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اب دہلی سے ملحق تمام بارڈر پر صرف پاس والوں کو ہی آنے جانے کی اجازت ہوگی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آوازبیورو

کورونا وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لئے کئی ریاستوں نے اپنی سرحدیں سیل کر رکھی ہیں، اسی کو دیکھتے ہوئے ہریانہ نے بھی دہلی کے ساتھ اپنی تمام سرحدوں کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، آج یعنی منگل سے ان سرحدوں سے صرف انہی لوگوں کو آنے جانے کی اجازت ہوگی جن کے پاس ہوں گے، اس سے پہلے ہریانہ حکومت سونی پت اور جھجھر ضلع میں اپنی سرحدیں سیل کر چکا ہے۔

ہریانہ میں انتظامی حکام کا کہنا ہے کہ دہلی اور ہریانہ کے شہروں کے درمیان سفر کرنے والوں کو منگل کے روز سے پاس کی ضرورت ہو گی، یہ اصول صحت اہلکار، میڈیا اہلکار اور ضروری خدمات فراہم کرنے والوں پر بھی لاگو ہوگا۔


غور طلب ہے کہ ہریانہ میں کورونا مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر حال ہی میں اتر پردیش کے نوئیڈا اور غازی آباد میں بھی اسی طرح دہلی کے ساتھ ملحق تمام سرحدیں سیل کر دی ہیں۔ ہریانہ کے پولیس ڈائریکٹر جنرل منوج یادو نے کہا کہ ’’ابھی تک ہم نے صرف دہلی سے لگے سونی پت اور جھجھر کی سرحدوں کو سیل کر دیا تھا، لیکن اب گڑگاؤں اور فرید آباد کی سرحدوں کو بھی سیل کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے‘‘۔

غور طلب بات یہ کہ ہریانہ میں کورونا کے مریضوں کی تعداد لگاتار بڑھتی جا رہی ہے اسی کو لے کر ریاست کے وزیر داخلہ انل وِز نے اس کے لیے ریاستی حکومت کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہرانے کی جگہ دہلی حکومت کے سر ٹھیکرا پھوڑا تھا۔ انل وِز نے الزام عائد کیا ہے کہ دہلی کی وجہ سے ہریانہ میں کورونا کے مریض بڑھ رہے ہیں کیونکہ دہلی میں ملازمت کرنے والے ہریانہ کے لوگ پاس بنوا کر روزانہ وہاں سے آتے ہیں اور 'کورونا کیریر' بن کر ہریانہ واقع اپنی فیملی میں اس وائرس کو پھیلاتے ہیں۔


انل وِز نے دہلی حکومت سے اپیل بھی کی تھی کہ وہ ہریانہ میں رہنے والے اپنے ملازمین کو پاس جاری نہ کریں بلکہ ان کے لیے دہلی میں ہی رہنے کا انتظام کریں۔ وِز کا کہنا ہے کہ "ہم نے دہلی-ہریانہ سرحد سیل کر دی ہے۔ کسی کو بھی آنے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔ لیکن مرکزی حکومت کی ایڈوائزری کی وجہ سے پاس لے کر آنے والے شخص کو نہیں روکا جا سکتا ہے۔ اس لیے دہلی حکومت لوگوں کو پاس جاری نہ کرے، بلکہ ان کو وہیں رکھیں۔

ہریانہ کے وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا ہے کہ سونی پت میں 9 ایسے لوگوں کو کورونا ہوا جو دہلی سے ہریانہ آئے تھے۔ پانی پت میں دہلی کے ملازم کی بہن کو کورونا ہو گیا جو سمالکھا تھانہ میں سب انسپکٹر ہیں۔ اس کے بعد ان کی پوری فیملی کورونا کی زد میں آ گئی اور پورے سمالکھا تھانہ کو کوارنٹائن کرنا پڑا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔