نتیش کمار نے ظاہر کیا بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دلانے کا مطالبہ جاری رکھنے کا عزم

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب مرکز میں کانگریس کی حکومت تھی تو خصوصی ریاست کے درجہ کے لیے کمیٹی بھی بنی تھی لیکن اس پر کچھ نہیں ہوا، اس معاملے پر مرکز کو فیصلہ لینا ہے۔

نتیش کمار، تصویر آئی اے این ایس
نتیش کمار، تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

پٹنہ: کچھ دنوں سے بہار کے خصوصی درجہ کے مطالبہ کو لے کر لگاتار کئی طرح کے بیانات سامنے آ رہے ہیں۔ آج وزیراعلیٰ نتیش کمار نے اس تعلق سے واضح کر دیا کہ بہار کے لئے خصوصی ریاست کا مطالبہ جاری رہے گا۔ انھوں نے بدھ کو یہاں صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند کے بہار کے دورے سے متعلق اسمبلی احاطہ میں تیاریوں کا جائزہ لینے کے دوران صحافیوں سے بات چیت میں ریاست کے توانائی اور پلاننگ اور ڈیولپمنٹ کے وزیر وجیندر پرساد یادو کے خصوصی ریاست کے درجے کے مطالبے کے سلسلے میں دیئے گئے بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ اتنے دنوں سے یہ مطالبہ نہیں مانا گیا ہے اس لئے وزیر نے کہا کہ اب ریاست کیلئے خصوصی مدد اور راحت کا مطالبہ کیا جائے گا۔ وزیر نے جو کہا ہے وہ ایک الگ بات ہے، لیکن ہم لوگوں نے خصوصی ریاست کے درجے کا مطالبہ نہیں چھوڑا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جب مرکز میں کانگریس کی حکومت تھی تو خصوصی ریاست کے درجہ کے لیے کمیٹی بھی بنی تھی لیکن اس پر کچھ نہیں ہوا۔ اس معاملے پر مرکز کو فیصلہ لینا ہے۔ یہ سبھی مانتے ہیں کہ ریاست کی ترقی ہونی چاہئے اس لئے شروع سے ہم سب کا یہ مطالبہ رہا ہے۔


نتیش کمار نے ذات پر مبنی مردم شماری سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ انہوں نے دہلی میں اس مسئلے پر اپنی بات کہہ دی ہے۔ ابھی یہ معاملہ سپریم کورٹ میں چلا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے پر سبھی جماعتیں میٹنگ کریں گی۔ ریاست کے لئے کچھ کرنا ہے تو آپسی رضامندی سے اس پر آگے بڑھا جائے گا۔

غورطلب ہے کہ توانائی اور پلاننگ و ڈیولپمنٹ کے وزیر وجیندر یادو نے پیر کے روز کہا تھا کہ ’’بہار کی نتیش حکومت کو خصوصی ریاست کا درجہ دیئے جانے کے مطالبے کو کئی سال گزر گئے۔ اس کے لئے کئی کمیٹیوں کی تشکیل کی گئی۔ کئی رپورٹیں بھی پیش کی گئیں لیکن سبھی باتیں بے نتیجہ رہیں۔ اب ہم کتنی بار اس سے متعلق مطالبہ کریں گے۔‘‘ جے ڈی یو لیڈر نے یہ بھی کہا تھا کہ حکومت سات-آٹھ سال سے خصوصی درجے کا مسلسل مطالبہ کر رہی ہے۔ کسی چیز کے مطالبے کی بھی ایک حد ہوتی ہے۔ اب کتنے دن اس کے لیے بیٹھے رہا جا سکتا ہے۔ اب ہم لوگوں نے خصوصی درجہ کے بارے میں سوچنا چھوڑ دیا ہے، اور ہم اپنا کام کر رہے ہیں۔ حالانکہ انہوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا تھا کہ بہار کے ہر شعبہ میں خصوصی امداد کا مطالبہ کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔