نئی دہلی ریلوے اسٹیشن حادثہ: دیویندر یادو نے ناقص انتظامات کو ذمہ دار ٹھہرایا، جانچ اور معاوضے کا مطالبہ
دہلی پردیش کانگریس کے صدر دیویندر یادو نے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ کے لیے انتظامیہ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے جانچ اور متاثرین کے اہل خانہ کو معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر پیش آنے والے افسوسناک حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے ریلوے انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ ناقص انتظامات کی وجہ سے پیش آیا، جس کے باعث مسافروں میں افرا تفری مچ گئی اور قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ یادو نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعے کی تفصیلی جانچ کرائے اور متاثرہ خاندانوں کو فوری مالی امداد فراہم کرے۔
دیویندر یادو نے اپنے بیان میں کہا، ’’یہ ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، جس نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس حادثے میں خواتین اور بچوں سمیت کئی معصوم جانیں چلی گئیں، جس سے ریلوے کے ناکافی انتظامات کی نشاندہی ہوتی ہے۔ ابتدائی طور پر 18 ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے لیکن جو مناظر اسٹیشن پر دیکھے گئے اور وہاں موجود افراد نے جو بیان دیا، اس سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ نقصان اس سے کہیں زیادہ ہو سکتا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اس حادثے کے اسباب کی تحقیقات کرے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے ریلوے کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر انتظامات مناسب ہوتے تو یہ حادثہ پیش نہ آتا۔ ان کے مطابق، ’’جب عوام کو معلوم ہوا کہ حکومت کی جانب سے مفت ریل سروس فراہم کی جا رہی ہے، تو ہزاروں لوگ اسٹیشن پر پہنچ گئے لیکن وہاں کسی قسم کی مناسب حکمت عملی نہیں اپنائی گئی، جس کی وجہ سے حالات قابو سے باہر ہو گئے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’حکومت کی اولین ترجیح ہلاک شدگان کے اہل خانہ کو مالی مدد فراہم کرنا ہونی چاہیے۔ ہم اس دکھ کی گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت فوری طور پر معاوضے کا اعلان کرے۔ یہ حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کرے تاکہ مستقبل میں اس قسم کی صورت حال پیدا نہ ہو۔‘‘
ریلوے کے حوالے سے دیویندر یادو نے کہا کہ انتظامیہ کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ جب بھی کسی قسم کی خصوصی سروس فراہم کی جائے، تو ہجوم کو کنٹرول کرنے کے لیے مناسب انتظامات کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے اتنی بڑی تعداد میں لوگ اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ اگر پہلے سے ہی کنٹرول روم قائم کیے جاتے، مسافروں کو بہتر طریقے سے منظم کیا جاتا اور ایمرجنسی اقدامات کیے جاتے، تو شاید یہ حادثہ روکا جا سکتا تھا۔‘‘
انہوں نے ریلوے کی جانب سے تشکیل دی گئی جانچ کمیٹی پر بھی سوال اٹھائے اور کہا، ’’تحقیقات کو شفاف اور غیر جانبدار ہونا چاہیے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ جانچ کمیٹی میں آزاد ماہرین کو شامل کیا جائے تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں۔ متاثرہ خاندانوں کو انصاف دلانا ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔‘‘
واضح رہے کہ ہفتہ کی رات نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر بھگدڑ مچنے سے کم از کم 18 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہو گئے۔ حادثے کے بعد ریلوے حکام نے دو رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس میں شمالی ریلوے کے دو سینئر افسران شامل ہیں۔ کمیٹی کو تمام سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لینے اور واقعے کی وجوہات کا پتہ لگانے کی ہدایت دی گئی ہے۔
دریں اثنا، دہلی پولیس نے بھی واقعے کی تفتیش کا آغاز کر دیا ہے اور اسٹیشن پر نصب کیمروں کی مدد سے یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ہجوم کس طرح قابو سے باہر ہوا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق، زخمیوں میں سے 9 کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ ہلاک شدگان میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
حادثے میں جان گنوانے والوں کے اہل خانہ غم سے نڈھال ہیں اور حکومت سے فوری مدد کی اپیل کر رہے ہیں۔ ریلوے حکام نے کہا ہے کہ متاثرہ افراد کے اہل خانہ کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔ تاہم، حزب اختلاف اور سماجی حلقے حکومت پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ اس واقعے کی شفاف تحقیقات کرائے اور مستقبل میں اس طرح کے حادثات کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کرے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔