’ایودھیا‘ اور ’بھگوان رام‘ پر تبصرہ کر برے پھنسے نیپال کے وزیر اعظم

نیپالی رائٹر اور سابق وزیر خارجہ رمیش ناتھ پانڈے نے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ”ایسی بیان بازی سے آپ صرف شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔ اور اگر اصلی ایودھیا بیر گنج کے پاس ہے تو پھر سریو ندی کہاں ہے؟“

نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی
نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی
user

قومی آوازبیورو

اب تک سب یہی مانتے آئے ہیں کہ بھگوان رام کی پیدائش ایودھیا میں ہوئی تھی اور ایودھیا ہندوستان میں ہے۔ لیکن نیپال کے وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے ایک ایسا بیان دے دیا ہے جس پر ہنگامہ برپا ہو گیا ہے اور انھیں زبردست تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نیپال کے کئی سرکردہ لیڈروں نے بھی ان کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔

دراصل نیپال کے وزیر اعظم اولی نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ ہندوستان نے ثقافتی تجاوزات کے لیے نقلی ایودھیا کی تعمیر کی ہے جب کہ اصل ایودھیا نیپال میں ہے۔ اولی نے ساتھ ہی سوال کیا کہ اس وقت جدید ٹرانسپورٹ کے وسائل اور موبائل فون نہیں تھا تو رام جنک پور تک کیسے آئے؟ نیپالی رائٹر اور سابق وزیر خارجہ رمیش ناتھ پانڈے نے ان کے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ "مذہب سیاست اور ڈپلومیسی سے بالاتر ہے۔ یہ ایک بڑا جذباتی موضوع ہے۔ ایسی بیان بازی سے آپ صرف شرمندگی محسوس کرتے ہیں۔ اور اگر اصلی ایودھیا بیر گنج کے پاس ہے تو پھر سریو ندی کہاں ہے؟"


سوشل میڈیا پر اولی کے بیان کو خوب مذاق بنایا جا رہا ہے۔ نیپال کے سابق وزیر اعظم بابو رام بھٹارائی نے بھی اس پر طنز کیا ہے اور ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ "اولی کے ذریعہ تحریر کردہ کل یگ کی رامائن سنیے، سیدھے بیکنٹھ دھام کا سفر کیجیے۔" راشٹریہ پرجاتانترک پارٹی کے سرکردہ لیڈر کمل تھاپا نے ایک ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ "ایسا لگ رہا ہے کہ پی ایم کشیدہ ماحول کا حل تلاش کرنے کی جگہ نیپال-ہندوستان تعلقات کو مزید خراب کرنا چاہتے ہیں۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔