خواتین کے جنسی استحصال کے بڑھتے معاملوں پر خواتین کمیشن سخت، سبھی ریاستوں کے چیف سکریٹریز کو ایڈوائزری جاری

قومی خواتین کمیشن کی سربراہ ریکھا شرما نے کام کے مقامات پر خواتین کے جنسی استحصال ایکٹ 2013 پر سختی سے عمل یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

خواتین کے جنسی استحصال کے معاملے لگاتار سامنے آ رہے ہیں۔ خصوصاً تعلیمی اداروں اور ورک پلیسز یعنی کام کے مقامات پر بڑی تعداد میں خواتین جنسی اذیت یا استحصال کا شکار ہو رہی ہیں جس کو لے کر قومی خواتین کمیشن نے فکر کا اظہار کیا ہے۔ اس معاملے میں سختی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اب قومی خواتین کمیشن نے سبھی ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں کے چیف سکریٹریز کو ایک ایڈوائزری جاری کی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی خواتین کمیشن (این سی ڈبلیو) کی چیئرپرسن ریکھا شرما نے ایڈوائزری جاری کر چیف سکریٹریز سے کہا ہے کہ وہ اپنی ریاستوں میں کوچنگ یا پھر تعلیمی اداروں کو ضروری ہدایات دیں۔ خواتین کمیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ تعلیمی ادارہ چلانے والوں کے بیک گراؤنڈ کی بھی جانچ کریں۔ ساتھ ہی قومی خاتون کمیشن کی سربراہ ریکھا شرما نے کام کے مقامات پر خواتین کے جنسی استحصال (روک تھام، امتناع اور ازالہ) ایکٹ 2013 پر سختی سے عمل یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے۔


اس سلسلے میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے قومی خواتین کمیشن کی چیئرپرسن نے کہا کہ کمیشن نے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام خطوں سے گزارش کی ہے کہ وہ متعلقہ افسران کو سبھی اسٹیک ہولڈرس کے درمیان خواتین کے جنسی استحصال ایکٹ 2013 کے بارے میں بیداری پروگرام منقعد کرنے کی ہدایت دیں تاکہ جنسی استحصال کے معاملوں کو اثر انداز طریقے سے رپورٹ کیا جا سکے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔