ازبکستان میں کھانسی کے شربت سے مبینہ اموات: ’ماریون بائیوٹیک‘ کے نوئیڈا پلانٹ کی تمام پیداواری سرگرمیاں بند کرنے کا حکم

مرکزی صحت وخاندانی فلاح و بہبود کے وزیر منسکھ منڈاویہ نے ٹوئٹ میں کہا کہ سی ڈی ایس سی او کی ٹیم کے معائنہ کے بعد ماریون بائیوٹیک کے پلانٹ میں پیداواری سرگرمیاں گزشتہ رات سے بند کرا دی گئیں

<div class="paragraphs"><p>ماریون بائیوٹیک / تصویر آئی اے این ایس</p></div>

ماریون بائیوٹیک / تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

نئی دہلی: ازبکستان کو کھانسی کی آلودہ دوا سپلائی کرنے کا الزام میں اتر پردیش میں ماریون بائیوٹیک کا نوئیڈا پلانٹ بند کر دیا گیا ہے۔ مرکزی صحت وخاندانی فلاح و بہبود کے وزیر منسکھ منڈاویہ نے جمعہ کو یہاں ایک ٹوئٹ میں کہا کہ سینٹرل ڈرگس اسٹینڈرڈ کنٹرول آرگنائزیشن (سی ڈی ایس سی او) کی ٹیم کے معائنہ کے بعد ماریون بائیوٹیک کے پلانٹ میں پیداواری سرگرمیاں گزشتہ رات سے بند کرا دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ معاملہ کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

قبل ازیں، منڈاویہ نے کہا تھا کہ سی ڈی ایس سی او 27 دسمبر سے اس معاملے کے سلسلے میں ازبکستان کے نیشنل ڈرگ ریگولیٹر کے ساتھ باقاعدہ رابطے میں ہے۔ اتر پردیش ڈرگس کنٹرولر اور سی ڈی ایس سی او کی ٹیم نے مینوفیکچرر ماریون بایوٹیک کے نوئیڈا پلانٹ کا مشترکہ معائنہ کیا۔ وزارت نے کہا تھا کہ معائنہ رپورٹ کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔


کھانسی کے شربت کے نمونے کمپنی کے احاطے سے جمع کیے گئے ہیں اور تفصیلی جانچ کے لیے ریجنل ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری (آر ڈی ٹی ایل) چنڈی گڑھ کو بھیجے گئے ہیں۔ ماریون بائیوٹیک ایک لائسنس یافتہ کمپنی ہے۔ اتر پردیش ڈرگ کنٹرولر سے "ڈاک 1 میکس" کھانسی کی دوا اور ٹیبلٹ برآمد کرنے کے لیے تیار کرنے کے لیے لائسنس حاصل دیا گیا ہے۔

ازبکستان کی وزارت صحت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فوت ہونے والے 18 بچوں نے ’ڈاک 1 میکس‘ کا کھانسی کا شربت پیا تھا۔ اسے نوئیڈا کی ماریون بائیوٹیک نے تیار کیا تھا۔ وزارت صحت نے دعویٰ کیا کہ تحقیقات میں پتہ چلا ہے کہ مردہ بچوں نے اسپتال میں داخل ہونے سے پہلے 2-7 دن تک یہ شربت دن میں 3-4 بار پیا تھا، جس کی وجہ سے اس کی موت ہو گئی۔ حکومت ازبکستان نے حکومت ہند سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ معاملے کی تحقیقات کرے اور ملزم کمپنی کے خلاف کارروائی کرے۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔