معصوم بچیوں کی عصمت دری پر این سی آر بی کی رپورٹ نے کھولی شیوراج حکومت کی قلعی

کانگریس کے سینئر لیڈر کمل ناتھ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مدھیہ پردیش، جو معصوم بچیوں کے ساتھ عصمت دری معاملے میں سالوں سے ملک میں اول ہے، اس پر لگا یہ داغ اب بھی برقرار ہے۔

کمل ناتھ اور شیوراج
کمل ناتھ اور شیوراج
user

قومی آوازبیورو

کانگریس کی مدھیہ پردیش یونٹ کے ریاستی صدر کمل ناتھ نے این سی آر بی کے اعداد و شمار کو لے کر شیوراج حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست میں ہر تین گھنٹے میں ایک معصوم کے ساتھ عصمت دری ہوتی ہے۔ یہ ریاست کی حقیقت ہے جس سے منھ نہیں موڑا جا سکتا۔ کمل ناتھ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’این سی آر بی کی تازہ رپورٹ نے ایک بار پھر شیوراج حکومت کے تمام دعووں اور بہترین حکمرانی کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ مدھیہ پردیش، جو معصوم بچیوں سے عصمت دری معاملے میں سالوں سے ملک میں اول ہے، اس پر لگا یہ داغ اب بھی برقرار ہے۔‘‘

کمل ناتھ کا کہنا ہے کہ ’’این سی آر بی کی رپورٹ کے مطابق مدھیہ پردیش میں اوسطاً ہر تین گھنٹے میں معصوم بچی سے عصمت دری کا واقعہ ہوتا ہے۔ جو خود کو ماما کہلواتے ہیں، یہ ان کی حکومت کی شرمناک حقیقت ہے۔‘‘ قبائلیوں اور دلتوں پر ہونے والے مظالم کا ذکر کرتے ہوئے کمل ناتھ نے کہا کہ ’’اس رپورٹ کے مطابق قبائلی طبقہ اور دلتوں کے خلاف مظالم میں بھی مدھیہ پردیش ایک بار پھر ملک میں سرفہرست ہے۔ سال 2020 کے مقابلے میں سال 2021 میں ایس سی-ایس ٹی طبقہ کے خلاف معاملوں میں 9.38 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ خودکشی کے معاملے میں مدھیہ پردیش تیسرے مقام پر ہے۔ یہ شیوراج حکومت کی گزشتہ 16 سالوں کی ترقی، بہتر حکمرانی کے دعووں کی حقیقت ہے۔ آج مدھیہ پردیش میں کوئی بھی طبقہ محفوظ نہیں ہے۔‘‘


کمل ناتھ نے آگے کہا کہ ’’میں شروع سے ہی کہتا رہا ہوں کہ آج ریاست میں بہن-بیٹیوں کو سب سے زیادہ سیکورٹی اور احترام کی ضرورت ہے۔ شیوراج کی حکومت عوام کو گمراہ کرنے کے لیے ان کی اسٹیج پر پوجا کرتی ہے، لیکن سالوں سے انھیں سیکورٹی و احترام دینے میں یہ حکومت پوری طرح سے ناکام ثابت ہوئی ہے۔ آج ترجیحات سیکورٹی و احترام ہونے چاہئیں۔‘‘ اعداد و شمار کے حوالے سے کمل ناتھ نے کہا کہ ’’شیوراج حکومت کو اس رپورٹ کے بعد اپنی ناکامی قبول کرتے ہوئے بلاتاخیر ریاستی عوام سے، بہن بیٹیوں سے معافی مانگنی چاہیے، اور ذمہ داروں پر سخت سے سخت کارروائی کرنی چاہیے۔ اتنا ہی نہیں، ریاست کی پیشانی پر سالوں سے لگے اس داغ کو دھونے کے لیے سخت اقدام کرنے چاہئیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */