شاہین باغ ڈرگس معاملے میں ہوئی چوتھی گرفتاری، منی لانڈرنگ کا ملزم گرفتار

این سی بی افسران نے کہا کہ چوتھی گرفتاری ایک خفیہ اطلاع کے بعد کی گئی اور ملزم مبینہ طور سے منی لانڈرنگ کے عمل میں شامل تھا۔

گرفتار، علامتی تصویر آئی اے این ایس
گرفتار، علامتی تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے شاہین باغ ڈرگس معاملے میں مزید ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اس سے پہلے افغانستان کے دو شہریوں سمیت تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ این سی بی افسر نے کہا کہ چوتھی گرفتاری ایک خفیہ اطلاع کے بعد کی گئی اور ملزم مبینہ طور پر منی لانڈرنگ معاملے میں شامل تھا۔ این سی بی چیف ایس این پردھان نے کہا کہ یہ دہلی کے شاہین باغ میں این سی بی کی سب سے بڑی مہموں میں سے ایک ہے۔ انھوں نے کہا کہ جمعہ کو گرفتار کیے گئے ملزمین ہیروئن بنانے کے عمل میں شامل تھے اور اسے تقسیم کرنے کے لیے ایک ماڈیول قائم کیا ہوا تھا۔

این سی بی کو پتہ چلا ہے کہ یہ ماڈیول ہیروئن بنانے اور تقسیم کرنے میں شامل تھا۔ ایسا امکان ہے کہ اس معاملے میں ان کے رشتے کسی بین الاقوامی ڈرگس سنڈیکیٹ سے ہو سکتے ہیں۔ این سی بی ممکنہ روابط کی شناخت کرنے کے لیے بھی کوششیں کر رہا ہے تاکہ پتہ چل سکے کہ اس کی فراہمی کا ذریعہ کیا تھا۔ ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ ریکٹ کے پاکستان، افغانستان اور مشرق وسطیٰ سے تعلقات ہیں۔


واضح رہے کہ گزشتہ جمعرات کو ایک خفیہ اطلاع کے بعد این سی بی کی ٹیم نے نشان زد مقامات پر چھاپہ ماری کی تھی اور 50 کلوگرام ہائی کوالیٹی والی ہیروئن، 47 کلوگرام مشتبہ نشیلی اشیا، 30 لاکھ روپے نقد، پیسوں کی گنتی کرنے والی مشین اور دیگر قابل اعتراض مواد برآمد کیا۔ ممنوعہ سامان کو بیگ میں پیک کر کے اور جوٹ کی بوریوں کے اندر رکھا گیا تھا۔

افسران کا کہنا ہے کہ ضبط کی گئی ہیروئن افغانستان کی تھی اور نشیلی دواؤں کے پیسے حوالہ کے ذریعہ سے بھیجے جانے کا اندیشہ ہے۔ ضبط کردہ ممنوعہ سامانوں کو ایک آن لائن شاپنگ اسٹور کے پیکٹ میں پیک کیا گیا تھا۔ این سی بی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل سنجے کمار سنگھ نے جمعرات کو کہا تھا کہ جانچ کے دوران یہ پتہ چلا ہے کہ دہلی/این سی آر اور پڑوسی ریاستوں میں واقع ایک ہند-افغان سنڈیکیٹ معاملے سے جڑا ہوا ہے۔ ان سنڈیکیٹ کے پاس مقامی سطح پر ہیروئن بنانے میں مہارت ہے۔ ان کے مطابق یہ سنڈیکیٹ سمندری اور زمینی سرحدی راستوں کے ذریعہ سے ہندوستان میں اسمگلنگ کر رہے ہیں۔


ڈی ڈی جی نے دعویٰ کیا کہ مختلف جائز سامانوں کے ساتھ ہیروئن کی اسمگلنگ کی گئی تھی اور بعد میں ہندوستانی ہم منصب کے ذریعہ کچھ افغان شہریوں کی مدد سے ان سامانوں سے نکالی گئی تھی۔ جمعرات سے اب تک کئی چھاپہ ماریاں ہو چکی ہیں اور یہ چھاپہ ماری ہنوز جاری ہے۔ سنڈیکیٹ پنجاب، ہریانہ، اتر پردیش، اتراکھنڈ اور دہلی سمیت پورے شمالی ہند میں نشیلی اشیا کی اسمگلنگ سے جڑا ہوا پایا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔