نیشنل ہیرالڈ معاملہ: ’مودی حکومت وہی کر رہی جو انگریزوں نے کیا تھا‘... سرجے والا

کانگریس لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا اور ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ’’یہ بددیانتی ہے اور بی جے پی کی طرف سے حزب اختلاف کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے انتقام اور انتقام کی سیاست کا حصہ ہے۔‘‘

رندیپ سنگھ سرجے والا، تصویر یو این آئی
رندیپ سنگھ سرجے والا، تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے کانگریس صدر سونیا گاندھی اور سابق صدر و رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کو 8 جون کو اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے سمن بھیجا ہے۔ ایجنسیوں کی اطلاع کے مطابق یہ سمن نیشنل ہیرالڈ کے فنڈز کے مبینہ غلط استعمال سے متعلق ہے۔ بدھ کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس لیڈر رندیپ سنگھ سرجے والا اور ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ’’یہ بددیانتی ہے اور بی جے پی کی طرف سے حزب اختلاف کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے لیے انتقام اور انتقام کی سیاست کا حصہ ہے جیسا کہ انہوں نے ملک میں دوسرے مخالفین کے ساتھ کیا ہے۔‘‘

چونکہ اس کیس میں کوئی رقم شامل نہیں ہے، کانگریس ذرائع نے دعویٰ کیا کہ یہ کیس 2015 میں بند کر دیا گیا تھا۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ ’’نیشنل ہیرالڈ اخبار 1938 میں شروع ہوا تھا۔ اس وقت انگریزوں نے اسے بند کرنے کی کوشش کی، آج مودی حکومت بھی وہی کام کر رہی ہے جو انگریزوں نے کیا تھا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔