نریش بالیان مکوکا کیس: عدالت نے دہلی پولیس کو 15 ستمبر تک دستاویزات مہیا کرنے کا حکم دیا

راؤز ایونیو کورٹ نے نریش بالیان مکوکا کیس میں دہلی پولیس کو 15 ستمبر تک تمام دستاویزات جمع کرنے کا حکم دیا ہے۔ پولیس پر سنگین الزامات کی تفتیش جاری ہے، جبکہ بالیان اسے سیاسی سازش بتا رہے ہیں

<div class="paragraphs"><p>راؤز ایونیو کورٹ / آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: عام آدمی پارٹی (عآپ) کے رہنما نریش بالیان کے خلاف جاری مکوکا معاملے میں راؤز ایونیو کورٹ میں ہفتہ کو اہم سماعت ہوئی۔ عدالت نے دہلی پولیس کو واضح ہدایت دی کہ وہ تمام متعلقہ دستاویزات 15 ستمبر تک ملزمین کو مہیا کرے تاکہ مقدمے کی کارروائی میں مزید تاخیر نہ ہو۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ اس کیس میں جانچ کے دوران کسی قسم کی سستی یا لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

یاد رہے کہ پچھلی سماعت میں عدالت نے نریش بالیان اور دیگر ملزمین کی عدالتی حراست 3 جون تک بڑھا دی تھی۔ ساتھ ہی عدالت نے دہلی پولیس کو یہ ہدایت بھی دی تھی کہ ملزم وکاس گہلوت کے خلاف تفتیش میں تیزی لائی جائے۔ عدالت کے مطابق اس معاملے کی حساسیت اور سنگینی کو دیکھتے ہوئے جانچ کے ہر پہلو کو باریک بینی سے آگے بڑھانا ضروری ہے۔

دہلی پولیس کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی چارج شیٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ نریش بالیان اور ان کے ساتھیوں نے ایک منظم جرائم پیشہ نیٹ ورک قائم کیا اور اسے سرگرم انداز میں چلایا۔ پولیس کے مطابق اس گروہ پر ہتھیاروں کی غیر قانونی تجارت، بھتہ خوری اور دیگر سنگین مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے شواہد ملے ہیں۔

پولیس نے عدالت کو بتایا کہ اس نیٹ ورک نے دہلی اور مضافاتی علاقوں میں طویل عرصے تک غیر قانونی طور پر بھاری مالی فائدہ حاصل کیا۔ مکوکا کے تحت درج یہ معاملہ اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ قانون عام طور پر خطرناک اور منظم مجرموں پر قابو پانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔


اس دوران نریش بالیان نے اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ایک سیاسی سازش کے تحت جھوٹے مقدمے میں پھنسایا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مخالف سیاسی طاقتیں ان کی ساکھ خراب کرنے کی نیت سے یہ سازشیں رچ رہی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے خلاف پیش کیے جانے والے شواہد ناقابلِ اعتبار ہیں اور انہیں انصاف پر بھروسہ ہے۔

قابل ذکر ہے کہ نریش بالیان کو دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے اس وقت گرفتار کیا تھا جب ان کے اور مبینہ گینگسٹر کپِل سانگوان عرف نندو کے درمیان ہوئی گفتگو کی ایک آڈیو کلپ منظر عام پر آئی۔ پولیس کے مطابق اس کلپ سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ بالیان اور سانگوان کے درمیان مجرمانہ سرگرمیوں سے متعلق رابطے موجود تھے۔

عدالت نے یہ واضح کر دیا ہے کہ اگلی سماعت، جو 15 ستمبر کو مقرر ہے، اس کیس کی سمت طے کرنے میں نہایت اہم ہوگی۔ اس دوران الزام طے کرنے کی کارروائی بھی آگے بڑھائی جائے گی۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر عدالت پولیس کے دعوؤں کو تسلیم کر لیتی ہے تو نریش بالیان کو سنگین قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ دوسری جانب اگر عدالت بالیان کے دفاعی مؤقف پر غور کرتی ہے تو یہ مقدمہ سیاسی رنگ اختیار کر سکتا ہے۔

مبصرین کے مطابق یہ کیس دہلی کی سیاست میں ہلچل پیدا کر سکتا ہے کیونکہ نریش بالیان عام آدمی پارٹی کے سرگرم رکن ہیں اور ان پر لگنے والے الزامات نہ صرف ان کی ذاتی ساکھ بلکہ پارٹی کی شبیہ کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔ اب سب کی نظریں 15 ستمبر کی سماعت پر لگی ہیں جس میں یہ طے ہوگا کہ مقدمہ کس رخ پر آگے بڑھے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔