’نریندر مودی سے معیشت سنبھل نہیں رہی‘، صنعتی پیداوار میں زبردست گراوٹ پر کانگریس کا حملہ

کانگریس کا کہنا ہے کہ صنعتی ترقی میں کمی کا مطلب ہے ملک کی معیشت صحیح راستے پر نہیں ہے اور اس کا اثر عوام پر پڑے گا۔ آنے والے وقت میں بے روزگاری مزید بڑھے گی، لوگ معاشی بحران سے پریشان ہوں گے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>

علامتی تصویر

user

قومی آواز بیورو

ہندوستان میں صنعتی پیداوار (انڈسٹریل پروڈکشن) 6 ماہ کی ذیلی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ یہ خبر سامنے آنے کے بعد کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سنگین الزام عائد کیا ہے کہ ان سے ملک کی معیشت سنبھل ہی نہیں رہی ہے۔ اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل پر کانگریس نے ہندی نیوز پورٹل ’منی کنٹرول‘ کی ایک خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کیا ہے، جس کا عنوان ہے ’فروری میں صنعتی پیداوار نے کیا مایوس، شرح ترقی سست پڑ کر 6 ماہ کی ذیلی سطح پر‘۔ اس اسکرین شاٹ کے ساتھ پارٹی نے لکھا ہے کہ ’’ملک کی معیشت کے لیے بے حد بری خبر آئی ہے۔ انڈسٹریل پروڈکشن میں زبردست گراوٹ دیکھنے کو ملی ہے۔‘‘

اس پوسٹ میں کانگریس نے صنعتی پیداوار کی خراب صورت حال کی جانکاری دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’فروری میں صنعتی پیداوار کی شرح ترقی صرف 2.9 فیصد رہ گئی ہے۔ گزشتہ سال فروری میں یہ 5.6 فیصد تھی۔ یہ 6 ماہ کی ذیلی سطح ہے۔ سب سے زیادہ مار مینوفیکچرنگ، کانکنی اور بجلی کے شعبہ پر پڑی ہے۔‘‘ تینوں شعبوں کی کارکردگی بھی کانگریس نے پیش کی ہے، اور بتایا ہے کہ مینوفیکچرنگ شرح ترقی 4.9 فیصد سے گر کر 2.9 فیصد، کانکنی شرح ترقی 8.1 فیصد سے گر کر 1.6 فیصد، بجلی شرح ترقی 7.6 فیصد سے گر کر 3.6 فیصد پہنچ گئی۔‘‘


صنعتی شرح ترقی کی کمی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کا کہنا ہے کہ ’’صنعتی شرح ترقی کم ہونے کا مطلب ہے ملک کی معیشت صحیح راستے پر نہیں ہے، اور اس کا اثر عوام پر پڑے گا۔ آنے والے وقت میں بے روزگاری مزید بڑھے گی، جس کی وجہ سے لوگ معاشی بحران سے پریشان ہوں گے۔‘‘ پارٹی نے مزید لکھا ہے کہ ’’ہندوستان میں ابھی 100 کروڑ لوگ معاشی بحران سے گزر رہے ہیں۔ یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ حالات مزید بدتر ہونے والے ہیں۔‘‘ وزیر اعظم کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہوئے یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ’’نریندر مودی سے معیشت سنبھل نہیں پا رہی۔ ان کی پالیسیاں ملک کو ہر شعبہ میں نقصان پہنچا رہی ہیں۔ مودی ہر شعبہ میں فلاپ ثابت ہوئے ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔