ناردا اسٹنگ: ’گرفتار لیڈروں کا اسپتال میں زیادہ دن رہنا خطرناک‘

سبرتو مکھرجی، مدن مترا اور شوبھن چٹرجی ناردا اسٹنگ آپریشن میں گرفتاری کے فورا بعد ہی بیمار ہوگئے تھے۔ یہ تینوں ہیوی ویٹ لیڈر ایس ایس کے ایم اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس 
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

یو این آئی

کولکاتا: ناردا اسٹنگ آپریشن میں سی بی آئی کے ذریعہ گرفتار سبرتو مکھرجی، مدن مترا اور شوبھن چٹرجی، جو اس وقت حکومت کے زیر انتظام ایس ایس کے ایم اسپتال میں زیر علاج ہیں، سے متعلق ڈاکٹرو ں نے تشویش کااظہار کیا ہے کہ اگر یہ طویل عرصے تک اسپتال میں رہے تو ان کے کورونا سے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔

سبرتو مکھرجی، مدن مترا اور شوبھن چٹرجی ناردا اسٹنگ آپریشن میں گرفتاری کے فورا بعد ہی بیمار ہوگئے تھے۔ یہ تینوں ہیوی ویٹ لیڈر ایس ایس کے ایم اسپتال میں زیر علاج ہیں۔سبرتو مکھرجی کی عمر زیادہ ہے، انہیں سانس لینے میں تکلیف ہے۔اسپتال کے کیبن میں ان کے لئے ایک نیبولائزرکا انتظام کیا گیا ہے۔ کولکاتا کے سابق میئر شوبھن چٹرجی گرفتاری کے بعد سے بے چین ہیں۔ ان کا بلڈ پریشر اور شوگر کافی بڑھا ہوا ہے۔ انھیں دل کا مرض ہے اور اسپتال میں ضروری علاج جاری ہے۔ علاوہ ازیں مدن مترا کو اسپتال میں سی پیپ دیا جارہا ہے۔ مدن مترا کو آکسیجن کی قلت ہے۔مترا کچھ دن پہلے کورونا کے شکار ہو گئے تھے۔


آر این ٹیگور اسپتال کے ڈاکٹر ارندم بسواس کا کہنا ہے کہ یہ تینوں سیاسی لیڈران کئی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ اگر ان کی کورونا رپورٹ منفی ہے تو بھی ان کو بہت محتاط رہنا چاہئے، بصورت دیگر وہ کورونا سے متاثر ہوسکتے ہیں۔ پیئر لیس اسپتال کے ڈاکٹر سدپتامترانے کہا کہ اب یہ کہنا بہت مشکل ہے کہ کون کورونا سے متاثر ہوگا اور کون نہیں۔ان لیڈروں کی عمربھی زیادہ ہے اور وہ کئی بیماریوں کے شکار ہیں۔انہیں زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔

دوسری طرف فرہاد حکیم خود ایس ایس کے ایم میں داخل نہیں ہونا چاہتے تھے۔ جیل اسپتال میں ان کا علاج جاری ہے۔ بخار کی وجہ سے کل فرہاد کا کووڈ ٹیسٹ ہوا لیکن رپورٹ منفی آئی۔ اگرچہ وہ اب بھی باقاعدہ دوائیں لے رہے ہیں۔ جیل اسپتال میں ڈاکٹر ان کی حالت پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ فرہاد حکیم کے معاملے میں بھی کچھ ڈاکٹروں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔