ناگپور ہندوستان کے گرم ترین شہروں میں سے ایک، ہر روز بڑھ رہی گرمی! ایک مطالعے میں انکشاف

ناگپور ہندوستان کے گرم ترین شہروں میں سے ایک ہے۔ یہ بات ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شہر میں گرمی بتدریج بڑھتی جا رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>گرمی کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

گرمی کی علامتی تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

مہاراشٹر کی دوسری راجدھانی ناگپور کے موسم پر کی گئی ایک حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ ملک کے گرم ترین شہروں میں سے ایک ہے اور دن بہ دن یہاں کی گرمی بڑھتی جا رہی ہے۔ ناگپور کی بڑھتی گرمی سے متعلق اس حالیہ تحقیقی رپورٹ نے سبھی کو حیرت زدہ کر دیا ہے۔ یہ تحقیق ’وشویشورایا نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی‘ کی ویشنوی چندرشیکھر نے کی ہے۔

تحقیق کے مطابق 1969 سے 2015 تک شہر کے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں یومیہ 0.5 ° C کا اضافہ ہوا ہے جو 39.5 ° C سے بڑھ کر 40 ° C تک ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ 45 ڈگری سیلسیس سے زائد حرارت والے ہیٹ ویو(گرم لہر) کے دنوں میں بھی کافی اضافہ دیکھا گیا ہے جو 1969 میں 6 دن سے بڑھ کر 2015 میں 12 دن ہو گیا ہے۔


تحقیق کے مطابق ناگپور کی گرمی سے متعلق تشویشناک بات گرمی کے دن ہیں جب درجہ حرارت 47 ڈگری سیلسیس سے زائد ہو جاتا ہے۔ اس میں 2005 کے بعد قابل ذکر اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ اس تحقیق نے لوگوں کو یہ سوچنے پر بھی مجبور کر دیا ہے کہ رات کے وقت موسم کیسا ہوتا ہے۔ اس تحقیق میں رات کے کم سے کم درجہ حرارت میں اضافے کے بارے میں بھی معلومات فراہم کی گئی ہیں، جو اب 32 ڈگری سیلسیس سے زیادہ ہو چکا ہے۔

اس تحقیق کی رہنمائی کرنے والی وشویشورایا نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی پروفیسر راج شری کوٹھارکر کے مطابق ناگپور میں بڑھتی ہوئی گرمی کا اثر صرف ناگپور تک ہی محدود نہیں رہتا ہے بلکہ اطراف کے علاقوں میں بھی اس کا اثر صاف طور سے دیکھا جا سکتا ہے۔ تحقیق میں ایسے علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں دن کے وقت شدید گرمی پڑتی ہے۔ اس گرمی کی شدت کی وجہ پودوں اور ہریالی کی کمی کو قرار دیا گیا ہے۔ تحقیق سے پتا چلا کہ کم درختوں والے ادھ پکے علاقوں میں دن کے وقت زیادہ گرمی ہوتی ہے اور کنکریٹ کے گھنے علاقوں میں جہاں پیڑ پودے کم ہیں، وہاں رات کو زیادہ گرمی ہوتی ہے۔ کوٹھارکر کے مطابق گرم راتیں تشویش کا باعث ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔