کھنوری بارڈر پر مرنے والا 22 سالہ نوجوان کسان کون تھا؟

بدھ کو کھنوری بارڈر  پر کسانوں کے احتجاج میں 22 سالہ شبھکرن سنگھ کی موت ہو گئی۔ وزیر اعلی بھگونت مان نے کہا ہے کہ شبھکرن کے پوسٹ مارٹم کے بعد ایف آئی آر درج کی جائے گی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>

تصویر بشکریہ آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

ایم ایس پی اور دیگر مطالبات کو لے کر کسان گزشتہ 9 دنوں سے پنجاب-ہریانہ بارڈر پر احتجاج کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، ہریانہ سرحد پر احتجاج کر رہے کسانوں کا دعویٰ ہے کہ کھنوری سرحد پر بدھ کو پولیس کے ساتھ جھڑپ کے دوران ایک 22 سالہ کسان کی موت ہو گئی، جس کے بعد کسان مسلسل ناراض ہیں۔ اس کسان کا نام شبھکرن سنگھ بتایا جا رہا  ہے۔

نیوز پورٹل ‘آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے کہا ہے کہ شبھکرن کے پوسٹ مارٹم کے بعد ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہریانہ کے کسی بھی پولیس افسر کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی جو شوبھاکرن کی موت کا ذمہ دار ہے۔


شبھکرن سنگھ نے 2 سال پہلے کسان یونین میں شرکت کی تھی جب دہلی میں کسانوں کی تحریک چل رہی تھی۔ شبھکرن سنگھ، جن کا تعلق بھارتیہ کسان ایکتا سدھ پور یونین سے ہے، کسانوں کے ساتھ دہلی کی طرف مارچ کرتے ہوئے 13 فروری کو کھنوری  سرحد پہنچے۔

کسان رہنماؤں کے مطابق، شبھکرن سنگھ نے اپنے ساتھیوں کی مدد سے بدھ کو احتجاجی مقام پر خود ناشتہ تیار کیا۔ کسانوں نے بتایا کہ  اس نے اپنے ساتھیوں سے بھی کہا کہ وہ ساتھ کھانا کھائیں، وہ نہیں جانتے کہ انہیں کب ایک ساتھ بیٹھنے یا کھانا کھانے کا موقع ملے گا۔


شبھکرن سنگھ کی عمر تقریباً 22 سال تھی۔ وہ دو بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا، جس کے والد چرنجیت سنگھ اسکول وین ڈرائیور ہیں اور جن کی والدہ کا پہلے ہی انتقال ہو چکا ہے۔ شبھکرن سنگھ کی اپنی 3.5 ایکڑ زمین ہے۔ اس کے علاوہ اس نے کچھ جانور بھی پالے تھے۔ شبھکرن اب اپنے والد، دادی اور دو بہنوں کو چھوڑ گئے ہیں۔ ایک بڑی بہن شادی شدہ ہے۔ جبکہ دوسری چھوٹی بہن کی شادی کی ذمہ داری اسی پر تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔