ناگالینڈ کی 59 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ جاری

ششانک شیکھر نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنوں کے اندر اور باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ ریاست میں پرامن پولنگ کو یقینی بنانے کے لیے ناگالینڈ پولیس کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

کوہیما: ناگالینڈ کی 59 اسمبلی سیٹوں کے لئے پولنگ پیر کی صبح 7 بجے سخت سیکورٹی کے درمیان شروع ہوئی جو شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔ اس دوران ریاستی اسمبلی کی ایک نشست کے لیے ایک امیدوار کو بلا مقابلہ منتخب کرلیا گیا ہے۔ چیف الیکٹورل آفیسر وی ششانک شیکھر نے کہا کہ ریاست میں پرامن پولنگ کے لیے تمام تیاریاں پہلے ہی مکمل کر لی گئی ہیں اور 2315 پولنگ اسٹیشنوں پر صبح 7 بجے پولنگ شروع ہوئی جہاں 13 لاکھ 17 ہزار 634 ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گے۔

ششانک شیکھر نے بتایا کہ 655144 خواتین سمیت 13 لاکھ سے زیادہ ووٹر 183 امیدواروں کی انتخابی قسمت کا فیصلہ کریں گے جن میں چار خواتین امیدوار ہیں۔ ریاست میں سرویس ووٹر 7983 ہیں اور 24689 نئے ووٹر ہیں۔ 6970 معذور ووٹرز ہیں، جبکہ 36403 ایسے ووٹرز ہیں جن کی عمریں 80 سال سے زیادہ ہیں۔ ریاست میں کوئی ٹرانس جینڈر ووٹر نہیں ہے۔


انہوں نے کہا کہ پولنگ اسٹیشنوں کے اندر اور باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ ریاست میں پرامن پولنگ کو یقینی بنانے کے لیے ناگالینڈ پولیس کی جانب سے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ ریاست میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)، بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) سی آئی ایس ایف، ایس ایس بی اور آر پی ایف سمیت مختلف مرکزی پولیس تنظیموں کے نیم فوجی دستوں کی 305 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ، چھتیس گڑھ، مہاراشٹر، اتر پردیش، پنجاب، جھارکھنڈ، میزورم، راجستھان اور سکم سمیت کچھ دیگر ریاستوں کی پولیس فورس کو تعینات کیا گیا ہے۔

انتخابی میدان میں 12 سیاسی جماعتوں کے امیدوار اترے ہیں۔ حکمران نیشنلسٹ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (این ڈی پی پی) 40 سیٹوں پر، جبکہ اس کی اتحادی بھارتیہ جنتا پارٹی 20 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ کانگریس نے 23 امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے۔ ناگا پیپلز فرنٹ 22 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ اس کے ساتھ 19 آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں۔ ریاست میں انتخابی نتائج 2 مارچ کو آئیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔