’میری ماں کا منگل سوتر اس ملک پر قربان ہوا، اندرا گاندھی نے اپنا سونا ملک کو دیا‘، پرینکا کا پی ایم مودی پر جوابی حملہ

ہندو خواتین کا منگل سوتر اور سونا چھین کر دوسروں میں تقسیم کیے جانے سے متعلق پی ایم مودی کے متنازعہ بیان پر کرناٹک میں پرینکا گاندھی نے شدید حملہ کیا اور گاندھی فیملی کی قربانیوں کو یاد دلایا۔

<div class="paragraphs"><p>پرینکا گاندھی، تصویر @INCIndia</p></div>

پرینکا گاندھی، تصویر @INCIndia

user

قومی آوازبیورو

وزیر اعظم نریندر مودی نے گزشتہ اتوار کو راجستھان کے بانسواڑہ میں جو انتہائی متنازعہ بیان دیا تھا، اس پر اپوزیشن لیڈران لگاتار حملہ آور ہیں۔ اب کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کرناٹک میں جلسۂ عام سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی پر ان کے بیان کے لیے شدید ترین حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’میری ماں کا منگل سوتر اس ملک پر قربان ہوا ہے اور پی ایم مودی کہہ رہے ہیں کہ کانگریس پارتی آپ کا منگل سوتر اور سونا چھین لے گی۔ ملک میں 55 سال تک کانگریس کی حکومت رہی ہے، کسی نے آپ سے آپ کا سونا اور منگل سوتر چھینا؟ اندرا گاندھی جی نے جنگ میں اپنا سونا ملک کو دیا تھا۔‘‘

وزیر اعظم مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’مودی جی منگل سوتر کی اہمیت کو سمجھتے تو ایسی غیر اخلاقی باتیں نہیں کرتے۔ کسان پر قرض چڑھتا ہے تو اس کی بیوی اپنے زیور گروی رکھتی ہے، گھر کے بچوں کی شادی ہوتی ہے تو خواتین اپنے زیورات گروی رکھتی ہیں، نوٹ بندی میں جب خواتین کی بچت لے لی گئی، تب مودی جی کہاں تھے؟ لاک ڈاؤن میں جب مزدور پیدل چلے، خواتین نے اپنے گہرے گروی رکھے تب مودی جی کہاں تھے؟ کسان تحریک میں سینکڑوں کسان شہید ہو گئے، ان کی بیوگان کے منگل سوتر کے بارے میں مودی جی نے نہیں سوچا۔ منی پور میں ایک جوان کی بیوی کو برہنہ کر گھمایا گیا، تب اس کے منگل سوتر کے بارے میں نہیں سوچا۔ آج ووٹ پانے کے لیے خواتین کو ڈرا رہے ہیں۔ مودی جی، آپ کو شرم آنی چاہیے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ پرینکا گاندھی نے آج کرناٹک کے بنگلورو اور چتردرگ میں پارٹی امیدواروں کے لیے انتخابی تشہیر کی۔ اس دوران انھوں نے مرکز کی مودی حکومت کو نہ صرف تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ وزیر اعظم نریندر مودی کو پوری طرح سے کٹہرے میں کھڑا کر دیا۔ انھوں نے عوام سے مخاطب ہوتے ہوئے سوال کیا کہ ’’پی ایم مودی کے 10 سال کی مدت کار میں آپ کو کیا ملا؟ آپ کو ’سپر مین‘ کی تصویر دکھا کر ’مہنگائی مین‘ دے دیا گیا۔‘‘

لوک سبھا انتخاب سے ٹھیک پہلے دو ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کی گرفتاری کا تذکرہ کرتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’انتخاب سے پہلے دو وزرائے اعلیٰ کو گرفتار کر لیا گیا۔ ملک کی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کے بینک اکاؤنٹس بند کر دیے گئے۔ نریندر مودی کہتے ہیں کہ پوری دنیا بدعنوان ہے، صرف وہی ایماندار ہیں۔ لیکن خود ہی الیکٹورل بانڈ لے کر آئے، جو ’ہفتہ وصولی‘ کی اسکیم تھی۔‘‘ ساتھ ہی وہ پی ایم مودی کو چیلنج پیش کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’’میں نریندر مودی جی کو چیلنج دیتی ہوں، اس انتخاب کو مہنگائی، بے روزگاری، تعلیم اور طبی سہولیات پر لڑ کر دکھائیں۔ وہ لوگوں کی زندگی میں کون سی ترقی لائے ہیں، پورے ملک کو یہ بتائیں۔‘‘


عوام کی توجہ ملک کی موجودہ صورت حال کی طرف مبذول کراتے ہوئے پرینکا گاندھی نے کہا کہ ’’آج ملک کی دو حقیقت ہے۔ پہلی، ملک میں بے روزگاری اور مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ دوسری، جو آپ ٹی وی پر دیکھتے ہیں، جس پر مودی کہتے ہیں کہ ’ہمارا ملک آگے بڑھ رہا ہے‘۔ آج ہمارے ملک میں 45 سال میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے۔ مرکز میں 30 لاکھ عہدے خالی ہیں، لیکن اس کو بھرا نہیں گیا۔ آپ سے بہت سارے وعدے کیے گئے، لیکن انھیں پور انہیں کیا گیا۔

اس سے قبل پرینکا گاندھی کرناٹک کے چتردرگ میں ایک عظیم الشان ریلی سے خطاب کیا۔ اس دوران انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی کے جھوٹ سے پورا ملک حیران ہے۔ عوام پریشان ہے، لیکن ہمارے وزیر اعظم کو اس کی کوئی فکر نہیں ہے۔ ایک زمانہ تھا، جب وزیر اعظم اندرا گاندھی جی عوام کے درمیان جا کر بیٹھتی تھیں، ان کی پریشانیوں کو سمجھتی تھیں۔ یہاں تک کہ لوگ اپنے کام کے لیے وزیر اعظم کو ڈانٹ دیتے تھے، لیکن وزیر اعظم کبھی ناراض نہیں ہوتے تھے۔ پہلے لیڈران میں خلوص ہوتا تھا، لیکن آج وزیر اعظم میں ہم صرف تکبر دیکھ رہے ہیں۔‘‘


پرینکا گاندھی نے اپنے خطاب کے دوران پی ایم مودی کی 10 سالہ حکومت کو ’جھوٹ کا دور‘ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’وہ (پی ایم مودی) غلط طریقے سے حکومت گراتے ہیں تو میڈیا اسے ’ماسٹر اسٹروک‘ بتاتی ہے۔ انتخاب کے وقت عوامی ایشوز پر بات نہیں کرتے، صرف اشتعال انگیز بیان بازی کرتے ہیں۔ 10 سال میں پی ایم مودی نے اپنے دوستوں کو ملک کی ملکیت سونپ دی، لیکن اس 10 سال میں آپ کو کیا ملا؟ اگر پی ایم مودی نے 10 سال میں بہت کام کیا ہے تو آپ سے مذہب کے نام پر ووٹ کیوں مانگ رہے ہیں؟‘‘

کانگریس جنرل سکریٹری نے اس دوران پی ایم مودی کے ذریعہ فرقہ وارانہ بیان پر شدید ناراضگی ظاہر کی۔ انھوں نے پی ایم مودی پر حملہ آور رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک کے سب سے بڑے لیڈرن نے اخلاقیات چھوڑ دی ہے، وہ لوگوں کے سامنے ڈرامہ کرتے ہیں اور سچ کے راستہ پر نہیں چلتے۔‘‘ انھوں نے حکمراں طبقہ پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ اپوزیشن کی آواز دبا کر، ان کے بینک اکاؤنٹس کو فریز کر کے اور دو وزرائے اعلیٰ کو جیل میں ڈال کر اپوزیشن کو کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔