مہاراشٹر کابینہ میں صرف ایک ہی مسلم چہرئے کو شامل کیا گیا
مہاراشٹرا کی یہ روایت رہی ہے کہ کابینہ میں کم ازکم دو مسلم چہرئے شامل ہوا کرتے تھے لیکن اس مرتبہ تو صرف ایک ہی مسلم نمائندے کو موقع فراہم کیا گیا ہے۔

ایک جانب جہاں مہاراشٹرا میں ریاستی انتخابات میں مسلم نمائندگی جوں کی توں رہی اس میں کوئی اضافہ نہیں ہوا وہیں بی جے پی کی قیادت والی نو تشکیل شدہ کابینہ میں صرف ایک ہی مسلم چہرئے کو شامل کیا گیا ہے اورمسلم نمائندگی میں ایک طرح سے تخفیف ہوگئی ہے۔ سابقہ ایکناتھ شندئے حکومت میں دو وزراء حسن مشرف اور عبدالستار کابینی درجے کے وزیر تھے اس کابینہ میں صرف حسن مشرف کو ہی شامل کیا گیا ہے جبکہ عبدالستار کو کابینہ سے محروم رکھا گیا ہے۔
اتوار کو سنتروں کے شہر ناگپور میں نئے وزراء کی حلف برداری ہوئی اس میں صرف این سی پی اجیت پوار گروپ کے سینئر رکن اسمبلی حسن مشرف کو ہی موقع دیا گیا ہے-حسن مشرف کو کابینی وزیر کی ذمہ داری دی گئی ہے۔
موجودہ اسمبلی میں برسر اقتدار جماعت سے صرف دو ہی مسلم رکن اسمبلی حسن مشرف اور عبدالستار منتخب ہوئے ہے بقیہ مسلم اراکین کا تعلق اپوزیشن پارٹیوں سے ہے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق مہاراشٹرا کی یہ روایت رہی ہے کہ کابینہ میں کم ازکم دو مسلم چہرئے شامل ہوا کرتے تھے لیکن اس مرتبہ تو صرف ایک ہی مسلم نمائندے کو موقع فراہم کیا گیا ہے۔ مبصرین کے مطابق ماضی میں کانگریس دوراقتدار میں مہاراشٹرا میں مسلم وزراء کی تعداد چار تک بھی پہونچی ہے-
حالیہ اسمبلی میں کل دس مسلم اراکین ہے جن میں آمین پٹیل، اسلم شیخ، ساجد پٹھان (تمام کانگریس) ابو عاصم اعظمی، رئس شیخ (دونوں سماج وادی پارٹی)؛ حسن مشرف،ثناء ملک (دونوں راشٹر وادی پارٹی اجیت پوار گروپ)،عبدالستار شیخ (شیوسینا ایکناتھ شندِے گروپ) ہارون خان (شیوسینا ادھو ٹھاکرئے گروپ) اور مفتی محمد اسماعیل (مجلس اتحادالمسلمین) شامل ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔