مختار انصاری کے خلاف 22 سال بعد قتل کا مقدمہ درج

مختار انصاری شروع میں اس کیس میں گواہ تھے، لیکن 22 سال بعد انہیں ملزم بنایا گیا ہے۔ پولیس ترجمان کے مطابق، محمد آباد پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 302 (قتل) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>مختار انصاری، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

مختار انصاری، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

غازی پور: اترپردیش پولیس نے گینگسٹر مختار انصاری کے خلاف جولائی 2001 میں اُسری چٹی گینگ وار کے سلسلے میں قتل کا مقدمہ درج کیا ہے، جس میں تین افراد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ مختار انصاری شروع میں اس کیس میں گواہ تھے، لیکن 22 سال بعد انہیں ملزم بنایا گیا ہے۔ پولیس ترجمان کے مطابق، محمد آباد پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 302 (قتل) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

15 جولائی 2001 کو مختار انصاری اور ان کے حریف برجیش سنگھ کے درمیان غازی پور ضلع کے اُسری چٹی میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ اس واقعہ میں مختار انصاری کے سرکاری گنر منوج رائے، رام چندر سمیت تین لوگ مارے گئے۔ ایف آئی آر متوفی منوج رائے کے والد شیلیندر کمار رائے نے درج کرائی ہے۔


حال ہی میں شیلیندر کمار رائے نے لکھنؤ میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (لا اینڈ آرڈر) پرشانت کمار سے ملاقات کی تھی اور انصاری کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اُسری چٹی کیس کی سماعت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج-1 (ایم پی-ایم ایل اے) درگیش پانڈے کی عدالت میں جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔