مراٹھا کوٹہ تحریک: ممبئی پولیس کی مظاہرین کے خلاف کارروائی، متعدد تھانوں میں ایف آئی آر درج

مراٹھا تحریک کے سلسلہ میں پولیس نے غیر قانونی اجتماع اور بدامنی کے الزام میں متعدد ایف آئی آر درج کی ہیں۔ بامبے ہائی کورٹ کے احکامات کے بعد منوج جرانگے پاٹل نے بھوک ہڑتال ختم کر دی تھی

<div class="paragraphs"><p>آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

ممبئی: مراٹھا کوٹہ کے مطالبہ پر ممبئی میں ہونے والے مظاہروں کے دوران غیر قانونی طور پر جمع ہونے اور بدامنی پھیلانے کے الزامات میں ممبئی پولیس نے مراٹھا مظاہرین کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے ہیں۔ پولیس کے مطابق، مرین ڈرائیو، ایم آر اے مارگ، جے جے، کولابا اور آزاد میدان تھانوں سمیت کئی مقامات پر ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ یہ کارروائی بامبے ہائی کورٹ کے سخت احکامات کے بعد عمل میں آئی، جس نے مظاہروں سے پیدا ہونے والی صورتحال پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔

ممبئی پولیس نے بتایا کہ مرین ڈرائیو تھانے میں تین ایف آئی آر، ایم آر اے مارگ تھانے میں دو ایف آئی آر اور دیگر تھانوں میں بھی مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ عدالت نے مظاہرین کو سڑکوں سے ہٹانے اور ٹریفک کی روانی بحال کرنے کے واضح احکامات دیے تھے۔ چیف جسٹس چندرشیکھر اور جسٹس آرتی ساٹھے کی بنچ نے سماعت کے دوران کہا کہ ’’سڑکوں پر جج کے چلنے کی بھی جگہ نہیں ہے۔ حالات کو معمول پر لائیں، ورنہ سخت کارروائی ہوگی۔‘‘


مراٹھا ریزرویشن تحریک کے رہنما منوج جرانگے پاٹل کے مطابق انہوں نے منگل کو اپنی بیشتر مانگیں منظور ہونے کے بعد پانچ روزہ بھوک ہڑتال ختم کر دی تھی۔ انہوں نے واٹر ریسورسز منسٹر اور کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے چیئرمین رادھاکرشن وکھے پاٹل کے ہاتھوں لیموں پانی پی کر انشن توڑا۔ اس کے بعد ہزاروں مراٹھا کارکن ممبئی سے اپنے گاؤں واپس لوٹ گئے، جس سے شہر میں حالات معمول پر آنے لگے ہیں۔

مراٹھا ریزرویشن کے لیے احتجاج کے دوران ممبئی میں کئی مقامات پر ٹریفک جام کی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔ مظاہرین نے آزاد میدان سمیت شہر کے اہم مقامات پر دھرنا دیا تھا، جس سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ممبئی پولیس نے منوج جرانگے کے مظاہرے کو اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے آزاد میدان خالی کرنے کا نوٹس جاری کیا تھا۔


بامبے ہائی کورٹ نے مظاہروں سے پیدا ہونے والی افراتفری پر سخت ردعمل دیتے ہوئے پولیس کو فوری کارروائی کا حکم دیا۔ عدالت نے کہا کہ سڑکوں سے گاڑیاں ہٹائی جائیں اور ہجوم کو کنٹرول کیا جائے۔ منوج جرانگے کی قیادت میں مراٹھا برادری نے طویل عرصے سے ریزرویشن کی مانگ کی ہے، اور اس سلسلے میں کئی بار احتجاج کیا جاچکا ہے۔ اس بار ان کی مانگوں کے جزوی طور پر منظور ہونے کے بعد تحریک وقتی طور پر تھم گئی ہے۔ تاہم، پولیس کی جانب سے مقدمات درج ہونے سے مظاہرین اور حکومتی اداروں کے درمیان تناؤ برقرار ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔