عدالت نے امرمنی ترپاٹھی کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کا حکم سنایا

23 سال پرانے کیس میں عدالت نے پہلے ہی ترپاٹھی کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کرتے ہوئے سی آر پی سی کی دفعہ 82 کے تحت جائیدادوں کو ضبط کرنے کا حکم دیا تھا

<div class="paragraphs"><p>امر منی ترپاٹھی / آئی اے این ایس</p></div>

امر منی ترپاٹھی / آئی اے این ایس

user

آئی اے این ایس

 بستی: اترپردیش کے بستی ضلع کی ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے پولیس کو 29 فروری تک سابق وزیر امر منی ترپاٹھی کی جائیداد کو ضبط کرنے کا وقت دیا ہے۔ بستی کے ایس پی گوپال کرشن نے تصدیق کی ہے کہ پولیس کی درخواست پر عدالت نے پیش رفت رپورٹ دیکھنے کے بعد جائیدادوں کی قرق کے لیے وقت دیا ہے۔

اطلاع کے مطابق عدالت نے بستی ایس پی کو ہدایت دی کہ وہ ایک ریسیور کو نامزد کرنے کا عمل مکمل کرنے، متعلقہ ضلعی حکام سے جائیدادیں ضبط کرنے کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ فراہم کرنے اور امر منی ترپاٹھی کی ملک بھر میں جتنی جائیدادیں ہیں ان کے بارے میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔


چیف جوڈیشل مجسٹریٹ پرمود گری نے بستی میں 6 دسمبر 2001 کو اسکول کے طالب علم راہول گپتا کے اغوا کے 23 سال پرانے کیس میں اگلی تاریخ 29 فروری مقرر کی ہے۔ عدالت نے پہلے ہی ترپاٹھی کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا تھا اور بعد میں سی آر پی سی کی دفعہ 82 کے تحت سابق وزیر کی غیر منقولہ جائیدادوں کو ضبط کرنے کا حکم دیا تھا۔ بستی پولیس نے عدالت کو بتایا تھا کہ ترپاٹھی مہاراج گنج کے نوتنوا قصبے میں ایک مکان (نمبر 81 بی) کے علاوہ لکھنؤ کے گومتی نگر میں 450 مربع میٹر (نمبر A-3/297) کے رہائشی پلاٹ کے مالک ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔